یورپ نے امریکی پابندیاں غیر موثر بنانے کے لئے قانون سازی شروع کر دی

اگست کی چھ تاریخ تک جب نئی امریکی نئی پابندی لگیں گی تب ہمارا قانون نافذ العمل ہو جائے گا،یورپی کمیشن

ہفتہ 19 مئی 2018 12:40

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2018ء) ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدے کو قائم رکھنے کے مقصد کے تحت یورپی یونین نے یورپی تجارتی کمپنیوں کو ایران سے کاروبار کرنے کی صورت میں امریکی پابندیوں سے بچانے کے لیے قانونی اقدامات کرنے شروع کر دئیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کمیشن نے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس نے قانون میں تبدیلیاں کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا تاکہ ان امریکی پابندیوں کا سدِباب کیا جا سکے جن کا اطلاق ایران سے تجارت کرنے کی صورت میں یورپی کمپنیوں پر ہو گا۔

کمیشن کا کہنا تھا اگست کی چھ تاریخ تک جب امریکی کی طرف سے نئی پابندی لگیں گی یہ قانون نافذ العمل ہو جائے گا۔یورپی تجارتی کمپنیوں کو کیوبا کے ساتھ تجارت کرنے کی صورت میں امریکی اقتصادی پابندیوں سے بچانے کے لیے یورپی یونین نے 1996 میں یہ قانون متعارف کروایا تھا۔

(جاری ہے)

یہ قانون یورپی کمپنیوں کو جرمانوں سے مستثنٰی کرے گا اور متاثرہ فرمز کو معاوضہ ادا کرے گا۔

واشنگٹن ایران کے خلاف دوبارہ سخت پابندیاں عائد کر رہا ہے جو اس سے پہلے سنہ 2015 جوہری معاہدے کے تحت اٹھا لی گئی تھیں۔یورپی کمیشن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ قانون یورپی کمپنیوں کو بچانے کے لیے متعارف کروایا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا ’یہ یورپی یونین کا فرض ہے کہ وہ یورپی کاروباروں کو تحفظ دے اور خاص طور پر چھوٹے اور متوسط کاروباروں کو۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ قانون بیرون ملک لاگو ان پابندیوں کے لیے بنایا گیا تھا جو یورپی یونین پر اثر انداز ہوتی ہے۔امریکی صدر نے ایران کے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ اس معاہدے میں امریکا کے علاوہ یورپی ممالک بھی شامل تھے۔