نیب کراچی کی بڑی کامیابی،

10ہزار ایکڑ سرکاری زمین جعلسازی کے تحت ہائوسنگ اسکیمز قبضہ مافیا سے آزاد کرواکر سندھ سرکار کو واپس دلاوادی محکمہ رویونیو سندھ کے ملازمین سرکاری زمین کو جعلی اندراج کرکے فروخت کرتے تھے ملوث عناصر کے خلاف تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کیا جائے گا،نیب کراچی

جمعرات 24 مئی 2018 16:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) قومی احتساب بیورو کراچی(نیب) نے ایک اور بڑی کاروائی کرتے ہوئے جامشورو ضلع کی تحصیل تھانہ بولا خان میں واقع 10ہزار ایکڑ سرکاری زمین قبضہ مافیا سے آزاد کرواکر سندھ حکومت کو واپس دلودای ہے۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ سرکاری زمین کے 731ایکڑ اراضی تھانہ بولا خان تحصیل کی دیہہ بابر بند میں واقع ہے جبکہ باقی زمین دیگر دیہوں مین واقع ہے، اس ضمن مین نیب حکام نے 17اپریل 2018 کو محکمہ رویونیو کے تین ملازمین کو گرفتار کیا تھا جو رویونیو ریکارڈ مین جعلی اندارج میں ملوث تھے۔

انہوں نے قبضہ مافیا سے مل کر سرکاری املاک کو نقصان پنہچاتے ہوئے ہیراپھیری کے تحت مذکورہ سرکاری زمین کو جعلی اندراج کے تحت غیر سرکاری کرکے قبضہ مافیا کو فروخت کرنے میں ملوث تھے جبکہ اس ضمن مین نیب حکام نے شواہد کے بنیاد پر تحقیقات کی جس سے سپر ہائی وے اور اردگرد مین واقع مذکورہ 10000ہزار ایکڑ سرکاری زمین جس کی مالیت اندازاً 75ارب ہے، جعلسازی کے ذریعے مختلف ہائوسنگ اسکیمز جو کے سپر ہا وے پر واقع ہیں کو الاٹ کی گئی تھی جوکہ جامشورو ضلع کے رویونیو حکام سے مسترد کرواکر دوبارہ سندھ حکومت کو واپس دلوادی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب رویونیو حکام نے نیب کراچی کی اس بڑی اور انتہائی اہم کارروائی کے بعد مذکورہ سرکاری زمین پر خرید و فروخت سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ 10 ہزار ایکڑ سرکاری زمین کو غیرسرکاری کرنے اور قومی املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث عناصر کے خلاف تحقیقات جاری ہیں حتمی تحقیقات کے بعد نیب کی جانب سے ملوث عناصر کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا۔