خیبر پختونخوا اسمبلی سے فاٹا انضمام بل کی منظوری روکنے کیلئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے کارکنوں کا اسمبلی کے باہر احتجاج ‘ نعرے بازی کی گئی ‘اسمبلی کے باہر پولیس اور جمعیت کے کارکنوں میں جھڑپیں‘پولیس نے اسمبلی میں گھسنے کی کوشش ناکام بنا دی

چند ایک کارکن اسمبلی احاطہ میں گھسنے میں کامیاب ‘اسمبلی کی چھت پر چڑھ گئے

اتوار 27 مئی 2018 21:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2018ء) خیبر پختونخوا اسمبلی سے فاٹا انضمام بل کی منظوری روکنے کیلئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے کارکنوں کا پشاور میں صوبائی اسمبلی کے باہر شدید احتجاج ‘ نعرے بازی کی گئی اس موقع پر اسمبلی کے باہر پولیس اور جمعیت کے کارکنوں میں جھڑپ بھی ہوئی تاہم پولیس نے ان کی اسمبلی میں گھسنے کی کوشش ناکام بنا دی جبکہ چند ایک کارکن اسمبلی احاطہ میں گھسنے میں کامیاب ہو گئے اوراسمبلی کی چھت پر چڑھ گئے۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کو خیبر پختونخوا اسمبلی سے فاٹا انضمام بل کی منظوری روکنے کیلئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے کارکنوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ اسمبلی کے باہر کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ،جے یو آئی ف کے کارکنوں کی پختونخوا اسمبلی میں گھسنے کی کوشش، تمام جماعتوں کی اپنے اراکین کو بروقت پہنچنے کی تاکید،ملاکنڈ ڈویژن کے 24اراکین اسمبلی بھی ناراض ہوگئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کے پی حکومت کے بھی ارکان اسمبلی سے ہنگامی رابطے اسپیکر کے پی اسمبلی اسد قیصرکا پاٹا اورفاٹا کوٹیکس فری قرار دینے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کوخط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاٹا سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کو بل پرتحفظات ہیں۔جے یو آئی ف کے کارکنوں کا کہناہے کہ فاٹاریفامز بل کیخلاف کے پی اسمبلی کے سامنے دھرنا بھی دینگے اورکسی بھی رکن اسمبلی کواسمبلی میں جانے نہیں دیا جائے گا۔

خیبرپختونخوا میں فاٹا کے انضمام کیخلاف صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کیلئے جے یو آئی کے کارکن جمع ہو گئے ۔جے یو آئی نے اتوار صوبائی اسمبلی سے فاٹا انضمام بل کی منظوری روکنے کیلئے احتجاج کااعلان کر رکھا ہے۔جے یو آئی کے کارکنوں میں اکثریت کا تعلق فاٹا کے مختلف علاقوں سے ہے۔