آسٹریا کا ایران جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی چیلنج کرنے کا مطالبہ

یورپ،روس اور چین اٹھ کھڑے ہوں، معاہدہ عالمی دستاویز ہے اس کی بے قدری نہیں کی جا سکتی، ولفگنگ شاسل

بدھ 30 مئی 2018 21:00

وی اینا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2018ء) آسٹریا کے سابق چانسلر ولفگنگ نے ایران جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کو چیلنج کرنے کا مطالبہ کر دیا،یورپ،روس اور چین اس امریکی عمل پر اٹھ کھڑے ہوں، معاہدہ عالمی دستاویز ہے اس کی بے قدری نہیں کی جا سکتی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریا کے سابق چانسلر نے ایران جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کو چیلنج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آسٹریا کے سابق چانسلراورسیاستدان ولفگنگ شاسل نیکہا کہ یورپ، روس اور چین پر زور دیا ہے کہ وہ ایران جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اس عمل کو چیلنج کریں۔انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدہ ایک عالمی دستاویز ہے جس کا ہونا ناگزیر تھا تاہم امریکہ نے اس سے نکل کر بین الاقوامی ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔

(جاری ہے)

ولفگنگ شاسل نے یورپ، روس، چین اور بین الاقوامی تاجر برداری سے مطالبہ کیا کہ وہ کھڑے ہوں اور اقوام متحدہ اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن امریکی فیصلے کو چیلنج کریں.۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے ان کمپنیوں اور ملکوں پر پابندی عائد کرنا جو ایران کے ساتھ لین دین کررہے ہیں، عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔سابق آسٹرین چانسلر کا کہنا تھا کہ اگر ہم کھڑے ہوں تو ہمارا اقدام امریکی پالیسی پر اثر انداز ہوگا کیونکہ امریکہ صرف ڈونلڈ ٹرمپ تک محدود نہیں، وہاں کانگریس، رائے عامہ، غیرسرکاری تنظیمیں، سول سوسائٹی اور مالیاتی مارکیٹ موجود ہیں۔