سرگودھا میں نوعمر لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور قابل اعتراض وڈیو بنانے کے واقعات نہ رک سکے

نواحی چک 125جنوبی میں تین کارسواروں نے گن پوائنٹ پر نوعمر طالب علم کو اغواء کر کے زبردستی زیادتی کی اور اُسکی قابل اعتراض وڈیو بناکر بلیک میل کرنے لگے،پولیس نے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کردی

جمعرات 31 مئی 2018 22:58

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 مئی2018ء) پولیس کی تمام کاروائیوں کے باوجودسرگودھا اور گردونواح میں نوعمر لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور قابل اعتراض وڈیو بنانے کے واقعات نہ رک سکے ،نواحی چک 125جنوبی میں تین کارسواروں نے گن پوائنٹ پر نوعمر طالب علم کو اغواء کر کے زبردستی زیادتی کی اور اُسکی قابل اعتراض وڈیو بناکر بلیک میل کرنے لگے،پولیس نے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کردی ،چک نمبر 12جنوبی کے رہائشی 15سالہ طالب علم ثقلین اعظم جو کے پل گیارہ سے موٹڑ سائیکل پر واپس گائوں آرھا تھا جسے کار سوار مسلح افراد قمر عباس ،محمد سلیمان رانا محمد علی نے زبردستی اسلحہ کے زور پر اغواء کر کے کار میں سوار کر کے چک 125جنوبی کے ایک ویران ڈیرہ پر لے جاکر اسلحہ کے زور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے ہوئے اُسکی غیر اخلاقی وڈیو بنالی اور بعد ازاں اُسے وڈیو انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے کی دھمکیاںدے کر بلیک میل کرنے لگے متاثرہ لڑکے کے والد اعظم خان کے بیان پر پولیس تھانہ سلانوالی نے مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کردی ہے ۔