متحدہ عرب امارات جانے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر!بڑی پابندی عائد کردی گئی

متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے والے کم سن افراد کے لیے والدین کا اجازت نامہ ہمراہ ہونا لازمی امیگریشن اور خارجہ امور سے متعلق محکمے کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 2 جون 2018 12:25

متحدہ عرب امارات جانے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر!بڑی پابندی عائد ..
دوبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 2جُون 2018ء) عرب امارات کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارن افیئرز کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق یکم جُون 2018ء کے بعد سے اٹھارہ سال سے کم عمر افرادوالدین کی غیر موجودگی میں متحدہ عرب امارات کا سفر تب تک نہیں کر سکیں گے جب تک اُن کے پاس والدین کی جانب سے سفر کا اجازت نامہ موجود نہیں ہو گا۔

اس اعلان کے بعد متحدہ عرب امارات کو سفر کرنے والی تمام ایئر لائنز کو بھی یہ ہدایت جاری کر دی گئی ہیں۔ اس نوٹیفکیشن کا مقصد متحدہ عرب امارات میں بچوں کی غیر قانونی منتقلی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امارات میں کئی ایسے کیس سُننے میں آئے ہیں جن کے مطابق بچوں بچیوں کو اُن کے آبائی وطن میں غریب والدین سے پیسے کے عوض خرید کر اُن سے اماراتی سرزمین پر گھروں اور دفتروں میں صفائی وغیرہ کا کام لیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ کئی کیسز میں اُن کے جنسی استحصال کی بھی خبریں سُننے میں آئیں۔ ان واقعات کی روک تھام کے لیے متعلقہ محکمے کی جانب سے نوٹیفکیشن کا اجراء کیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق بچوں کے سفر کے اجازت نامے کا فارم والدین کی طرف سے پُر کیا جائے گا اور اس بچے کے متعلق تفصیلات میں یہ بھی بتانا ہو گا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں کس کے گھر قیام کرے گا اور اُسے اماراتی سرزمین پر لینے کے لیے کون شخص آئے گا۔

اگر کم عمر فرد والدین کے علاوہ خاندان کے کسی اورشخص کے ہمراہ متحدہ عرب امارات آ رہا ہے‘ تب بھی والدین یا گارڈین کی جانب سے اجازت نامہ لازمی تصور کیا جائے گا۔ ایئر لائن سٹاف امیگریشن کے مراحل میں بچے کی رہنمائی کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ فارم ٹھیک طرح سے پُر کیا گیا ہے اور اُنہیں اماراتی سرزمین پر ریسیو کرنے والے شخص سے متعلق پراسس کی بھی نگرانی کریں گے۔

نوٹیفکیشن میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر امارات کے امیگریشن حکام کو شک ہو گیا کہ بچے کو کسی غیر قانونی سرگرمی کے لیے لایا گیا ہے یا پھر فراہم کردہ پتا نامکمل اور مشکوک ہے تو پھر بچے کو فوراً واپس اُس کے وطن بھیج دیا جائے گا۔ ایسی صورت میں طریقہ کار کے مطابق متعلقہ ایئر لائن پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔