’’یہ سعودی کیشیئر ڈیوٹی سے غیر حاضر ہے‘

سوشل میڈیا پر غیر ملکی مینجر کی جانب سے پوسٹ کیے گئے بیان کی تصویر نے ہنگامہ برپا کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 5 جون 2018 16:52

’’یہ سعودی کیشیئر ڈیوٹی سے غیر حاضر ہے‘
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 5 جُون 2018ء) گزشتہ ہفتے کھیلوں کا لباس بیچنے والی سن اینڈ سینڈ سپورٹس کمپنی کے ایک غیر ملکی مینجر نے اپنے غیر حاضر ملازم کے ڈیسک پر ’’یہ سعودی کیشیئر ڈیوٹی سے غیر حاضر ہے‘‘ کی تحریر پر مشتمل تصویر بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر ڈالی۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر مینجر کے خلاف غم و غصے کا ایک طوفان کھڑا ہو گیا اور اہم انتظامی عہدوں پر فائز غیر ملکی ملازموں کے خلاف زبانی مہم شروع کر دی گئی۔

سعودی عوام کی جانب سے متعلقہ کمپنی کے غیر مُلکی مینجر کے خلاف نسلی امتیاز برتنے کے الزام میں کارروائی کرنے کا مطالبہ سامنے آیا۔ جبکہ مذکورہ کمپنی کی جانب سے یہ موقف سامنے آیا کہ یہ ایک شخص کا انفرادی عمل تھا اور اس مینجر کے خلاف کارروائی کر اس کے خلاف ضابطے کی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

(جاری ہے)

سعودی عوام کا کہنا ہے کہ اس پوسٹ سے سعودی عوام کی بہت زیادہ تضحیک اور دل آزاری ہوئی ہے۔

کیونکہ اس فقرے سے یوں ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی ملازم کام چور ہیں اور اپنے فرائض ٹھیک طرح سے انجام نہیں دیتے۔ اگر مینجر اور ملازم کے درمیان کوئی ذاتی مخاصمت تھی تو اسے پُوری سعودی قومیت کے خلاف استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے تھا۔مینجر کی جانب سے تحریر میں لفظ ’سعودی‘ کا استعمال نہیں ہونا چاہیے تھا۔ مذکورہ سعودی ملازم کی لاپروائی یا نوکری میں غیر سنجیدگی کے عمل کو کمپنی کے قواعد و ضوابط کے مطابق حل کرنا چاہیے تھا۔

کسی بھی دُکان یا کمپنی میں ملازم آپسی اختلاف کو اپنے گاہک کے سامنے نہیں لاتے۔ اگر مینجر اس ملازم کی لگاتار غفلت سے تنگ بھی آ گیا تھا تو اس کے خلاف ذاتی سطح پر اُترنے کی بجائے ضابطے کی کارروائی کی جانی چاہیے تھی۔سعودی قوانین کے مطابق کسی بھی ملازم کو چار آفیشل وارننگ ملنے کے بعد نوکری سے برخاست کیا جا سکتا ہے۔ سعودی عوام کی اس سخت تنقید کا سعودی حکام نے سخت ایکشن لیا ہے۔ وزارت لیبر اور سوشل ڈیپارٹمنٹ نے متعلقہ مینجر پر سعودی عرب میں آئندہ کے لیے کام کرنے پر مستقل پابندی لگا دی ہے۔ وزارت کے ترجمان خالد ابا الخلیل نے کہا کہ نسلی امتیاز برتنے کے اس معاملے پر متعلقہ کمپنی کو بھی احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔