ایران اپنی حرکتوں کو تبدیل کر لے ورنہ معاشی گراوٹ کا سامنا کرے،امریکی دھمکی

امریکا ایرانی نظام پر غیر مسبوق نوعیت کا مالیاتی دبائو ڈالنے کے لئے پر تول رہا ہے،سیگال مینڈل کیر

بدھ 6 جون 2018 17:58

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2018ء) امریکہ نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اپنی حرکتوں کو تبدیل کر لے ورنہ معاشی گراوٹ کا سامنا کرے،امریکا ایرانی نظام پر غیر مسبوق نوعیت کا مالیاتی دبائو ڈالنے کے لئے تیار ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ میں دہشت گردی اور مالی اسمگلنگ کے انسداد کی سکریٹری سیگال مینڈلکیر کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی حکمت عملی میں یہ شامل ہے ہ "ہم ایرانی نظام پر غیر مسبوق نوعیت کا مالیاتی دبا ڈالیں گی"۔

واشنگٹن میں ایک انسٹی ٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے سیگال کا کہنا تھا کہ "امریکا اب ایران کو واضح آپشن دے گا ... یا تو وہ دہشت گردی اور عدم استحکام کی سپورٹ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق اپنے تصرفات تبدیل کر لے اور یا پھر اقتصادی طور پر ڈھیر ہو جانے کے لیے تیار رہی"۔

(جاری ہے)

تقریبا ایک ماہ قبل ایرانی جوہری معاہدے سے امریکا کی علاحدگی کے بعد سے ہی واشنگٹن نے ایران پر پابندیوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔

امریکی حکومت کی جانب سے سامنے لائے جانے والے انکشافات کے مطابق عرب ممالک میں بعض کمپنیاں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیے کالے دھن کو سفید بنا رہی تھیں اور اس رقم کو حزب اللہ ملیشیا تک پہنچانے میں آسانی کے لیے عراق میں ایک بینک کو استعمال کیا جا رہا تھا۔امریکی وزارت خزانہ کی سکریٹری نے اپنے خطاب میں باور کرایا کہ ایران لبنانی تنظم حزب اللہ کو سالانہ 70 کروڑ ڈالر کی سپورٹ فراہم کرتا ہے۔

اس کے علاوہ ایرانی شہری ہوابازی کی کمپنیوں مثلا ماہان وغیرہ کو ایرانی جنگجوں اور ہتھیاروں کے شام منتقل کرنے کے واسطے استعمال کیا جاتا ہے۔سیگال کے مطابق ایران بیرون ملک فرضی کمپنیاں قائم کرنے پر کام کر رہا ہے تا کہ اپنی مخلتف سرگرمیوں پر پردہ ڈال سکے۔ ان سرگرمیوں میں دہشت گردی اور عدم استحکام پھیلانے کی سپورٹ، میزائلوں کا ڈپو قائم کرنا اور ان میزائلوں پر جوہری ہتھیار نصب کرنا شامل ہے۔امریکی خاتون عہدے دار نے زور دے کر کہا کہ ایران ان تمام سرگرمیوں کو سپورٹ کرنے کے لیے اپنے مرکزی بینک سے ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔ مرکزی بینک ایرانی پاسداران انقلاب اور القدس فورس کی دہشت گرد کارروائیوں کو آسان بنا رہا ہے۔