ماحولیاتی تنزلی اور زہریلے فاسد مادے و کیمیائی اجزاء ہولناک تباہی کا پیشہ خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں، ارشاد رامے

بدھ 6 جون 2018 21:05

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2018ء) مسلسل رونما ہونے والی ماحولیاتی تنزلی اور فضا ء میں بڑھتے ہوئے زہریلے فاسد مادے و کیمیائی اجزاء ہولناک تباہی کا پیشہ خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں، مستقبل کے خطرات اور چیلنجز سے نبرد آزماہونے کے لئے ماحولیاتی مسائل پر قابوپانے کے ہنگامی اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ یہ بات نیشنل کلینئر پروڈکشن سینٹر این سی پی سی کے کوآرڈینیٹر ارشاد رامے نے ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پرراولپنڈی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب کا اہتمام اٹک آئل ریفائنری اوروزارت ماحولیاتی تبدیلی کے ادارے اینوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (ای پی ای) کے تعاون سے کیا گیا جس میں متعلقہ اداروں کے نمائندوں کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ارشاد رامے نے کہا پلاسٹک کے بے تہاشا استعمال اورانہیں نذر آتش کئے جانے کی وجہ سے فضاء میں ایسے مہلک کیمیائی مادوں کی بہتات ہو رہی جو نہ صرف انسانوں بلکہ تمام جانداروں کیلئے سنگین خطرہ ہیں اور ان سے اجتماعی سطح پر ماحول پر نقصان دہ اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے اجتماعی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے اور ماحولیاتی کے عالمی دن کے موقع پر ہمیںکرہ ارض کو آلودگی سے پاک کرنے کا عہد کرنا چاہیے ۔ اس موقع پراٹک آئل ریفائنری سے احمد طلال، این سی پی سی سے ثناء طاہر اور ای پی اے سے عبدالسلام نے پلاسٹک اور کیمیکلز کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کے بارے میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر اعدادو شمار پیش کئے اور ان عوامل کی نشاندہی کی جن کی وجہ سے ماحولیاتی مسائل میںاضافہ ہو رہا ہے۔

این سی پی سی کی صدف یسین نے کہاکہ موسمی حدت میں اضافے اور آلودگی سے پیدا ہونے والی مشکلات کے سدباب کے لئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر موثر اقدامات کی ضرورت ہے جس کے لئے لازم ہے کہ شعوری آگاہی کی کوششوں کو تیز تر کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے اس لئے ہمیں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور تمام متعلقہ ادارے اس سلسلے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرکے بہتری لا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :