کراچی:واٹربورڈ کا آئن سروس منصوبہ کرپشن کی نذر

مہنگے داموں ٹینکروں سے پانی کی فروخت جاری،شکایات درج کرانے کے باوجود واٹر بورڈ شہریوں کوپانی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام‘ شہری پانی کے حصول کیلئے دربدر

جمعہ 8 جون 2018 20:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جون2018ء) واٹربورڈ کا آئن سروس منصوبہ کرپشن کی نذر‘ مہنگے داموں ٹینکروں سے پانی کی فروخت جاری،شکایات درج کرانے کے باوجود واٹر بورڈ شہریوں کوپانی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام‘ شہری پانی کے حصول کیلئے دربدر۔آن لائن سروس سے ٹینکرآتے ہی نہیں اور اگر کہیں آبھی جائیں تو ایکسٹرچارجز کے نام پر لوٹ لیاجاتاہے‘ شہریوں کی دہائی۔

تفصیلات کے مطابق واٹراینڈسیوریج بورڈ شہریوں کو آن لائن سروس سے بھی پانی فراہم کرنے میں ناکام ہوگیا، واٹر بورڈ نے گزشتہ دنوں ا?ن لائن سروس شروع کی تھی جس کے تحت پی ٹی سی ایل نمبر بھی مشتہر کئے گئے تھے جن پر شکایات درج کرواکر ٹینکرز کے ذریعے پانی حاصل کیاجاسکتاہے تاہم واٹربورڈ کی مشتہر کردہ لائنیں ہمیشہ مصروف دکھائی دیتی ہیں اور کسی خوش قسمت شہری کا رابطہ ہوبھی جائیں اور کمپلین درج ہونے کے باوجود ٹینکرنہیں دیا جاتاکئی کئی روز گزرجانے کے باوجود شہری پانی کی ا?س لگائے بیٹھے رہتے ہیں اور مجبورہوکر مہنگے داموں پانی خریدکراستعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جدت سروے میں شہریوں کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ نے کرپشن کیلئے ا?ن لائن سروس متعارف کروائی ہے تاکہ شہریوں کو لائنوں میںلگ کر پہلے جو پانی مل جاتا تھا وہ بھی نہ ملے اور واٹر بورڈ کا کرپٹ عملہ سارا پانی ٹینکروں کے ذریعے مہنگے داموں بیچ کر کاغذوں میں دکھادے کہ ہم نے شہریوں کو سرکاری نرخ پر پانی فراہم کردیاہے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ چند خوش قسمت لوگوں کو واٹر بورڈ نے اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے اگر ٹینکرز بھجوایا بھی تو ٹینکرزوالے ایکسٹرا چارجز کے نام پر ڈبل رقم لے لیتے ہیں۔شہریوںنے چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال، ڈی جی نیب سندھ، چیئرمین اینٹی کرپشن سے واٹربورڈمیں ہونیوالی کرپشن کانوٹس لینے کی اپیل ہے۔