کاروباری تنازعات نمٹانے کے لیے ثالثی اور مصالحت بہترین راستے ہیں ،ملک طاہر جاوید

ان سے وقت اور سرمائے دونوں کی بچت اور معاملات خوش اسلوبی سے طے ہوتے ہیں،صدر لاہو ر چیمبر

ہفتہ 9 جون 2018 20:26

کاروباری تنازعات نمٹانے کے لیے ثالثی اور مصالحت بہترین راستے ہیں ،ملک ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جون2018ء) لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید نے کہا ہے کہ کاروباری تنازعات نمٹانے کے لیے ثالثی اور مصالحت بہترین راستے ہیں کیونکہ ان سے وقت اور سرمائے دونوں کی بچت اور معاملات خوش اسلوبی سے طے ہوتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر میں "تنازعات نمٹانے کے متبادل طریقی" کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام لاہور چیمبر، ویب کوپ اور امریکن سولیڈرٹی سنٹر نے مشترکہ طور پر لاہور چیمبر میں کیا تھا۔

ویب کوپ کے وائس چیئرمین چودھری نسیم اقبال، سید نذر حسین، محمد یعقوب، سہیل لاشاری اور دیگر ماہرین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ ملک طاہر جاوید نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں تنازعات نمٹانے کے لیے ثالثی اور مصالحت کو ترجیح دی اور قانونی چارہ جوئی سے حتی الامکان حد تک گریز کیا جاتا ہے، تنازعات نمٹانے کے روایتی طریقوں پر وقت اور سرمایہ دونوں صرف ہوتے ہیں ، اس کے باوجود اکثر اوقات مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو درپیش بہت سے چیلنجز میں سے کاروباری تنازعات سر فہرست ہیں ۔ انہوں نے کہا یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان میں کاروباری تنازعات افہام و تفہیم سے نمٹانے کے لیے شعور و آگہی پیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے سیمینار کے شرکاء کو آگاہ کیا کہ گذشتہ سال لاہور چیمبر نے لاہور ہائی کورٹ کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد کاروباری تنازعات نمٹانے کے عمل میں لاہور چیمبر کی شمولیت تھا۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری ماحول بہتر بنانے کے لیے عدالتوں سے باہر مصالحت کے تصور کو فروغ دینے سمیت تمام آپشن استعمال کرنا ہونگے کیونکہ کاروباری تعلقات بڑھنے کے ساتھ تنازعات کے امکانات بھی بڑھتے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر کی جانب سے عدالت سے باہر مصالحت کی سہولت متعارف کرانے کا مقصد مقامی و غیرملکی کمپنیوں کو غیرضروری قانونی چارہ جوئی ، پیسے اور وقت کے ضیاع سے بچانا ہے۔

متعلقہ عنوان :