جوہری معاہدہ بچانے کی یورپی تجاویز اطمینان بخش نہیں،ایران

مغرب نے ایرانی کردار کو کمزور کیا تو نقصان تمام فریقین کا ہو گا،علی اکبر صالحی معاہدہ ایرانی مفاد میں ہے منسوخی سے امریکا مضبوط ہو گا، ایران نے انارکی اور شورش کے لیے مالی رقوم فراہم کیں،ٹرمپ

بدھ 20 جون 2018 15:21

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2018ء) ایران کی ایٹمی توانائی کی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ جوہری معاہدہ بچانے کے لیے یورپی تجاویز ہمارے لیے قابل اطمینان نہیں،مغرب نے ایرانی کردار کو کمزور کیا تو نقصان تمام فریقین کا ہو گا، معاہدہ ایران کے مفاد میں ہے منسوخی سے امریکا مضبوط ہو گا، ایرانی نظام نے انارکی اور شورش کے لیے مالی رقوم فراہم کیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کی ایٹمی توانائی کی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی کا کہنا ہے کہ امریکا کی علیحدگی کے بعد جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے حالیہ یورپی تجاویز تہران کے لیے قابل اطمینان نہیں۔ ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق منگل کے روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مغرب نے ان کے ملک کے کردار کو کمزور کیا تو تمام فریقوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔

(جاری ہے)

ایجنسی کے مطابق صالحی نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل آنتونیو گوتریس کے ساتھ اجلاس میں یورپی تجاویز کے حوالے سے ایران کے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی کو جوہری معاہدے سے علاحدہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ ٹرمپ کا موقف ہے کہ یہ معاہدہ ایران کے مفاد میں ہے اور اس سے امن کو یقینی نہیں بنایا جا سکا بلکہ اس کی منسوخی سے امریکا زیادہ محفوظ ہو جائے گا۔

ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایرانی نظام مشرق وسطی میں تنازعات بھڑکا رہا ہے اور وہ دہشت گرد تنظیموں کو سپورٹ کرتا ہے۔ امریکی صدر کے مطابق ایرانی نظام نے انارکی اور شورش کے لیے مالی رقوم فراہم کیں، امریکی فوجیوں پر حملہ کیا اور اپنے شہریوں کو یرغمالیوں میں تبدیل کر دیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی عوام ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔