ایران نے امریکی صدر سے بات چیت کا امکان مسترد کر دیا

امریکی صدر سے نیوکلیئر پروگرام پر معاہدے کیلئے دوبارہ بات چیت ایرانی اور اسلامی اقدار کے منافی ہو گی ،ْ سربراہ انقلابی گارڈ امریکا کی معاہدے سے علیحدگی کے بعد جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے حالیہ یورپی تجاویز تہران کے لیے قابل اطمینان نہیں ،ْاکبر صالحی

بدھ 20 جون 2018 17:00

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2018ء) ایران انقلابی گارڈز کے کمانڈرمحمد علی جعفری نے کہا ہے کہ نئے میزائل تجربات یا موجودہ میزائل کی حد بڑھانے کیلئے کسی نئے تجربے کا کوئی راداہ نہیں۔ایک برطانوی میڈیاکے مطابق محمد علی جعفری کا کہنا ہے کہ ایران کی موجودہ میزائل صلاحیت 2000کلومیٹر تک مار کرنے کی ہے جو ایران کی حفاظت کیلئے کافی ہے ۔

(جاری ہے)

انقلابی گارڈ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر سے نیوکلیئر پروگرام پر معاہدے کیلئے دوبارہ بات چیت ایرانی اور اسلامی اقدار کے منافی ہو گی۔دوسری جانب ایران کی ایٹمی توانائی کی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی کا کہنا ہے کہ امریکا کی معاہدے سے علیحدگی کے بعد جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے حالیہ یورپی تجاویز تہران کے لیے قابل اطمینان نہیں۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق علی اکبر صالحی نے ایک بیان میں خبردار کیا کہ اگر مغرب نے ان کے ملک کے کردار کو کمزور کیا تو تمام فریقوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔صالحی نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل ا?نتونیو گوٹریس کے ساتھ اجلاس میں یورپی تجاویز پراپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔