قبائلی اضلاع کے ٹھیکیداروں کا بقایاجات کی عدم ادائیگی کیخلاف حیات آباد میں احتجاجی مظاہرہ

حکومت سے ترقیاتی کاموں کی 2.63 بلین روپے لائبیلیٹی اور بقایاجات کی فوری ادائیگی کرے، فاٹا سیکرٹریٹ کی انتظامی خدمات کو خیبر پختونخوا حکومت کے حوالے کیا جائے، مظاہرین

اتوار 24 جون 2018 20:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جون2018ء) قبائلی اضلاع کے ٹھیکیداروں نے ترقیاتی کاموں کی لائبلیٹی اور بقایاجات کی عدم ادائیگی کیخلاف حیات آباد پشاور میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی قیادت خیبر کنٹریکٹرز کے صدر بادشاہ خان آفریدی ‘آل ٹرائبل کنٹریکٹرز کے صدر ظاہر جان آفریدی ‘جی ایس گل احمد،کے سی اے کے چیئرمین محمد یونس کر رہے تھے ۔

مظاہرین نے کہاکہ حکومت سے ترقیاتی کاموں کی 2.63 بلین روپے لائبیلیٹی اور بقایاجات کی فوری ادائیگی کرے فاٹا سیکرٹریٹ کی انتظامی خدمات کو خیبر پختونخوا حکومت کے فوری حوالے کی جائے۔انہوںنے کہا کہ ایڈیشنل چیف سکرٹری فاٹا ،وزارت سیفران ،سکرٹری فنانس ڈویژن اسلام آباد اور چیف انجینئر فاٹا کی ناکام انتظامی پالیسی کے باعث قبائلی ٹھیکیدار وں کو اربوں روپے نقصان پہنچا ،انہوںنے چیف انجینئر فاٹا پر الزام عائد کیا کہ سولرائزیشن منصبوں کو پری کوالیفیکیشن کا نام دے کر اپنے من پسند پنجاب اور دیگر صوبوں کے ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دیئے جاتے ہیں ، ترقیاتی کاموں کی مد میںقبائلی ٹھیکیدار وں کی 6ارب سے زائد روپے لائبیلیٹی باقی ہے جس کیلئے اے سی ایس فاٹا کا کردار بالکل صفر ہے، فاٹا سکرٹریٹ کی نا اہلی کی وجہ سے تمام جاری منصوبے نہ صرف تعطل کے شکار ہیں بلکہ محکمہ جات اور فاٹا سیکرٹریٹ اور موجودہ گورنر کی غلط پالیسی کی وجہ سے اے ڈی پی سکیموں کو فریز کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ فاٹا میںفنڈز کی تاخیر اور بر وقت عدم ادائیگی کی وجہ سے درجنوں منصوبے اگلے سال تک موخر کئے گئے ہیں جس پر ٹھیکیداروں نے لاکھوں روپے نقصانا اٹھایا اسلئے حکومت انہیں ہنگامی بنیادوں پر خسارے کو پورا کرنے کے لئے فیڈز ریلیز کرے