چینی کمپنی کا گوادر سٹی کو صاف پانی فراہم کرنے کا عزم

43 سالہ لیو پاکستان میں پانی کے کئی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں روشن مستقبل کی علامت گوادر آج کل پانی کی شدید کمی کا شکار ہے ،لیو

پیر 25 جون 2018 13:22

چینی کمپنی کا گوادر سٹی کو صاف پانی فراہم کرنے کا عزم
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جون2018ء) ووہان ڈانگ چوان واٹر انوائرمنٹ کمپنی کے جنرل منیجر 43سالہ لیو نے گوادر کے رہائشیوں کو تازہ اور صاف پانی فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے،لیو مقامی ملازمین کو ضروری تیکنیکی مدد فراہم کرینگے تاکہ وہ پانی کا یہ منصوبہ چلا کر گوادر کے لوگوں میں پانی فراہم کرنے میں مدد دے سکیں،اس وقت گوادر شہر میں پانی کی پائپ لائنیں موجود نہیں ہیں اس لیے ہمیں ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کرنے کی ضرورت ہے، چین کے معروف اخبار چائنہ ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق ماضی میں لیو بین الاقوامی تجارت کے بارے پڑہاتے تھے،تاہم انہوں نے ووہان ڈانگ چوان میں جز وقتی ملازمت اختیار کر لی جس کی بنیاد ان کے بڑے بھائی لیو چوان نے 2003میں رکھی تھی 2007میں انہوں نے ٹیچنگ کی ملازمت چھوڑ دی اور بھائی کے ساتھ فل ٹائم کام کرنا شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

جس میں ان کا زیادہ تر وقت پاکستان میں پانی کے منصوبوں پر کام میں گزر رہا تھا۔چینی صوبے ہیبی میں قائم ووہان ڈانگ چوان نے پاکستان میں پانی کے 7منصوبے مکمل کئے جن میں سمندر کے پانی کو نمک سے پاک کرنے کا پلانٹ،گندے پانی کو صاف کرنے کا منصوبہ اور لائینیں بچھانے کا منصوبہ شامل ہے۔اس وقت وہ بلیٹ اینڈ روڈ منصوبے سے وابستہ ممالک میں کاروبار کر رہے ہیں جن میں ملائیشا،تھائی لینڈ،مشرق وسطیٰ اور جنوبی امریکہ شامل ہیں۔

ایک ایسی بندرگاہ جو روشن مستقبل کی علامت ہے اور گوادر ایک بین الاقوامی شہر بننے جا رہا ہے۔وہاں زندگی کی ایک اہم ضرورت پانی کی شدت قلیت ہے،وہاں اوسطً سالانہ 200ملی میٹر پانی کی ضرورت ہے۔جو کہ پانی کی شدید کمی کا شکار ہے۔لیو چوان کے مطابق مقامی آبادی سیکڑوں کلو میٹر دور سے ٹینکروں کے ذریعے لایا ہوا پانی استمعال کرتی ہے جس کی انہیں بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔