عوامی نیشنل پارٹی کا چیف الیکشن کمشنرکے نام خط ، نگران حکومت کی جانب سے بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ پر تحفظات کا اظہار

بدھ 27 جون 2018 21:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جون2018ء) عوامی نیشنل پارٹی نے چیف الیکشن کمیشنر کے نام خط تحریر کیا ہے جس میں نگران حکومت کی جانب سے بیوروکریسی میں کی جانے والی اکھاڑ پچھاڑ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے ، خط پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میں افتخار حسین کی جانب سے تحریر کیا گیا اور میں مزید کہا گیاہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں نگران حکومت کی جانب سے کئے جانے والے تبادلے اور تقرریوں پر تحفظات سامنے آ رہے ہیں ، کیونکہ ان تقرریوں و تبادلوں کا اصل مقصد سے دور کا بھی واسطہ نہیں اور بادی النظر میں یہ پری پول رگنگ ہیں،اس حوالے سے بیانات مختلف اخبارات میں شائع ہو چکے ہیں جن کی نگران صوبائی حکومت نے خاموشی اختیار کرتے ہوئے کوئی تردید نہیں کی ، میاں افتخار حسین نے خط میں کہا کہ سابق حکومت کی سیاسی چھتری تلے پروان چڑھنے والی بیوروکریسی کو صرف ایک ضلع سے دوسرے ضلع تک تبدیل کر دیا گیا جس سے تمام اضلاع میں انتخابات مشکوک ہو چکے ہیں ، الیکشن کمیشن کے ضالبطہ اخلاق کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری ہے اور سابق حکومت کے من پسند افراد دھاندلی کیلئے راہ ہموار کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انتخابات کو شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کیلئے تمام سیاسی حمایت یافتہ افسران کو کھڈے لائن لگایا جائے اور پنجاب کی طرز پر جتنے افسران او ایس ڈی بنائے گئے ہیں انہیں اوپر لا کر تعینات کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مختلف اضلاع میں سابق حکومت کے نمائندے سیاسی رشوت کے طور پر ترقیاتی کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان تمام کاموں کے شواہد تک موجود ہیں کیونکہ سر عام یہ ترقیاتی کام جاری ہیں، جس سے الیکشن کمیشن کی حیثیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں لہٰذا ان تمام اقدامات کا سختی سے نوٹس لے کر ضابطہ اخلاق کی پابندی کے زمرے میں لایا جائے ۔

خط میں اس جانب بھی توجہ مبذول کرائی گئی کہ جی پی فنڈ پر نگران حکومت کی جانب سے 15لاکھ روپے تنخواہ کے عوض امپورٹڈ افسر بھرتی کیا گیا ہے جس نے اپنی تعیناتی کے بعد مزید بھرتیوں کا اعلان بھی کر رکھا ہے اور اس کے حوالے سے اشتہار بھرتی مورخہ 22جون کے روزنامہ ’’دی نیوز‘‘ کی اشاعت میں شائع ہو چکا ہے جس کا نمبرINF(p)2830ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات تک بھرتیوں پر پابندی ہے ، یہ تمام وہ ایسے اقدامات ہیں جن سے الیکشن کی شفافیت مشکوک اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی فضا خراب ہوتی جا رہی ہے۔