چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

ریفرنس ن لیگی رہنما صدیق الفاروق نے دائر کیا، چیف جسٹس حکومتی اختیارات میں بے جا مداخلت کر رہے ہیں۔ ریفرنس کا متن

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 29 جون 2018 12:25

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جون 2018ء) : مسلم لیگ ن کے رہنما صدیق الفاروق نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا۔ سابق چئیرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کی جانب سے دائر کیا جانے والا ریفرنس آئین کی دفعہ 209 کے تحت دائر کیاگیا۔ ریفرنس کے متن میں کہا گیا کہ چیف جسٹس حکومت کے اختیارات میں بے جا مداخلت کر رہے ہیں،چیف جسٹس نے دو مرتبہ پی سی او کے تحت حلف اُٹھایا۔

سابق چئیرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کو عدالتی حکم پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں کٹاس راج پر از خود نوٹس کیس کی سماعت میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے محکمہ اوقاف کے چیئرمین صدیق الفاروق کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

(جاری ہے)

رواں برس 31 جنوری کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے کٹاس راج ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ اس عہدے کی نوعیت کے اعتبار سے نئی تقرری کی جائے۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے تھے کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ نیم عدالتی نوعیت کا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد بھی صدیق الفاروق ابھی تک اپنے عہدے پر فائز کیوں ہیں، دوران سماعت چیف جسٹس نے یہ بھی کہا تھا کہ صدیق الفاروق کی مدت ملازت ختم ہو گئی ہے تو کیوں نہ ان کو عہدے سے ہٹا دیا جائے۔عدالت عظمیٰ کا مزید کہنا تھا کہ صدیق الفاروق چیئرمین متروکہ وقف املاک کے عہدے کے اہل نہیں اور بادی النظر میں یہ سیاسی اقربا پروری ہے، کیونکہ صدیق الفاروق کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے محکمہ اوقاف کے لیے نیا چئیرمین تقرر کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔