چین نے بھارتی سرحد کے قریب فوجی مشقیں شروع کردیں

بھارتی سرحد پر گزشتہ سال کے ڈوکلام تنازع کے بعد چینی افواج کی یہ پہلی مشقیں ہیں چینی افواج نقل وحرکت اسلحہ پہنچانے کی صلاحیت اور فوجی سویلین رابطوں کا جائزہ لینا چاہتی ہیں مقامی آبادی اور چینی افواج کا تعاون پڑوسی بھارت کے لیے پریشانی کا باعث ہوسکتا ہے،عسکری ماہرین

ہفتہ 30 جون 2018 16:49

چین نے بھارتی سرحد کے قریب فوجی مشقیں شروع کردیں
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 جون2018ء) چین نے بھارتی سرحد کے قریب تبت میں فوجی مشقیں شروع کردی ہیں۔بھارتی سرحد پر ڈوکلام تنازع کے بعد چینی افواج کی یہ پہلی مشقیں ہیں جن کے ذریعے چین کی مسلح افواج علاقے میں اپنی نقل وحرکت اسلحہ پہنچانے کی صلاحیت اور فوجی سویلین رابطوں کا جائزہ لینا چاہتی ہیں ان مشقوں میں چینی مسلح افواج کے ساتھ چینی حکومت، مقامی کمپنیاں اور شہری بھی شامل ہیں۔

چینی ذرائع ابلاغ کی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تبت میں موجود چین کی مسلح افواج نے فوجی مشقوں کا آغاز ہمالیہ کے اس خطے میں گزشتہ روز کیا۔یہ علاقہ سطح زمین سے کافی بلندی پر واقع ہے جہاں سخت موسم کے باعث فوجی دستوں کا قیام اور بھاری ہتھیار لے جانا بہت مشکل ہے۔

(جاری ہے)

اس لیے وہاں فوجی اسلحہ پہنچانے اس کی سپلائی برقرار رکھنے ہنگامی حالات کا مقابلہ کرنے اور تحفظ کے چیلینجز سے نمٹنے کے لیے چینی مسلح افواج نے شہریوں کا تعاون حاصل کیا ہے۔

جو کہ کئی راستوں سے فوج کو تعاون فراہم کرسکتے ہیں۔یہ بات مسلح افواج کے نقل وحمل کے شعبے کے سربراہ ژینگ وین لانگ نے چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی شِنہوا کوبتائی ہے۔کئی مقامی کمپنیوں جن میں ایک پٹرولیم کمپنی بھی شامل ہے فوج کو تیل فراہم کیا ہے کیونکہ یہاں تیل کی زبردست کمی تھی۔ لحاسہ کی شہری حکومت نے مشقوں میں حصہ لینے والے فوجیوں میں خوراک تقسیم کی ہے۔

تبت کے اس بلند مقام پر مسلح افواج کو نقل وحمل اور اسلحہ کی فراہمی کے مسائل درپیش ہوتے ہیں۔ 1962چین بھارت جنگ میں بھی چی کو ایسے ہی مشکلات پیش آئی تھی ۔تاہم تبت کے مقامی شہریوں نے چین کی مسلح افواج کو ہنگامی طورپر مدد فراہم کی۔گلوبل ٹائمز کے ایک عسکری ماہر سانگ ژانگ پنگ کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں اپنی فوجی طاقت برقرار رکھنا بہت مشکل ہے۔تاہم چینی مسلح افواج اور شہریوں کامل جل کرکام کرنا چین کی جنگی حکمت عملی کو مضبوط بنانے میںمدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔مقامی آبادی چینی مسلح افواج اور اس کی حکمت عملی کی زبردست حامی ہے۔اور یہ پڑوسی بھارت کے لیے پریشانی کا باعث ہوسکتی ہے۔ جس کی سرحد چین ساتھ3488کلو میٹر طویل ہے۔