شرح سود میں اضافہ معاشی معاملات کو مزید خراب کر سکتا ہے‘پیاف

پیر 16 جولائی 2018 14:34

شرح سود میں اضافہ معاشی معاملات کو مزید خراب کر سکتا ہے‘پیاف
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2018ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشن فرنٹ(پیاف )نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام انڈسٹریل سیکٹر اور معیشت کے لیے حقیقی معنوں میں فائدہ مند نہیں ہو گا۔چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ نے وطن واپسی کے بعد سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ ایک بیان میں کہا کہ پہلے روپے کی قدر میں کمی ہوئی پھر پٹرولیم مصنوعات کے نرخ ببڑھا دیے گئے اب شرح سود میں سو بیسزپوائنٹ اضافہ کے ساتھ 7.5% کر دی گئی ہے جس سے معاشی صورتحال مزید خراب ہو گی ۔

شرح سود بڑھنے سے مہنگائی ئی بڑھے گی اوربجٹ خسارے میں مزید اضافہ ہو گا ۔

(جاری ہے)

موجودہ حالات میں کاروباری برادری کو سستے قرضوںکی اشد ضرورت ہے۔ مارک اپ کی شرح میں اضافے سے معاشی مسائل بڑھیں گے مقامی سرمایہ کاری بھی متاثر ہو گا بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی متزلزل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت مین اضافے کی وجہ سے ملکی ایکسپورٹ پہلے ہی بری طرح متاثر ہے ان حالات میں شرح سود میں اضافہ معاشی معاملات کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ بجٹ خسارے میں اضافہ ہونے کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ نہیں ہو پا رہا۔چیئرمین نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ معیشت سے متعلقہ بینکنگ پالیسوں پر نظرثانی کریں اور نجی شعبے کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں۔

متعلقہ عنوان :