متحدہ عرب امارات میں مقیم عراقی نوجوان نے فیفاای گیم چیلنج جیت لیا

عمر عدیل کے والد 2006ء کے فرقہ ورانہ فسادات میں مارے گئے تھے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 17 جولائی 2018 17:17

متحدہ عرب امارات میں مقیم عراقی نوجوان نے فیفاای گیم چیلنج جیت لیا
دُبئی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جُولائی 2018) متحدہ عرب امارات میں مقیم عراقی نوجوان عمر عدیل نے معروف ویڈیو گیم کمپنی اے ای سپورٹس کی جانب سے منعقدہ فیفا 18 چیلنج جیت لیا۔ عمر عدیل کو e-gaming چیمپئن شپ میں اول پوزیشن آنے پر پچاس ہزار اماراتی درہم کا انعام دیا گیا۔ گیمز کا رسیا عمر عدیل راس الخیمہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کے آخری سال کا طالب علم ہے۔

عمر نے اپنی کامیابی کو اپنے مرحوم والد ڈاکٹر عادل منصور سے منسوب کیا ہے‘ جو آبائی وطن عراق میں ہارٹ سرجن تھے اور 2006ء کے شیعہ سُنی فسادات کے دوران مارے گئے۔ گزشتہ اتوار کو مال آف دی ایمریٹس اور سٹی سنٹر مِڈ رِف میں منعقد ہونے والے اس ای گیم مقابلے میں امارات بھر سے گیمز کے شوقین نوجوانوں نے حصّہ لیا۔

(جاری ہے)

23 جُون 2018ء سے 14 جُولائی 2018ء تک جاری رہنے والے انٹرایکٹو گیمز کے اس مقابلے میں ہزاروں فُٹ بال کے شائقین نے حصّہ لیا۔

مال کی جانب سے فیفا گیم چیلنج کے دوران ایک زون مختص کیا گیا تھا جس میں بیک وقت 26 افراد گیم کھیل سکتے تھے ۔ تمام گیمرز میں عمر عدیل سرفہرست رہا۔ عمر کے مطابق وہ جیتی گئی انعامی رقم اپنی والدہ کے حوالے کر دے گا جو اسے عمر اور اُس کی چار بہنوں کے تعلیمی اخراجات پر صرف کریں گی۔ بائیس سال عمر بغداد میں پیدا ہوا۔ تاہم فرقہ ورانہ فسادات کے دوران اُس کے والد کے جاں بحق ہونے پر اُس کی والدہ اپنے پانچوں بچوں سمیت بغداد سے متحدہ عرب امارات منتقل ہو گئیں جس کے بعد سے وہ یہاں مستقل طور پر مقیم ہیں۔

عمر کے مطابق اُس نے 2013ء میں گیمز کھیلنے کا شوق پالا جسے وہ اب تک نبھا رہا ہے۔ عمر پرتگالی فُٹ بال لیجنڈ کرسٹیانو رونالڈو کا بہت بڑا مداح ہے اور 2018ء کے دوران وہ پُرتگال کی ٹیم کو سپورٹ کرتا رہا۔ جبکہ لیگز کی ٹیم میں ریال میڈرڈ اُس کی پسندیدہ ٹیم ہے۔ عمر کی والدہ عجمان کے مُشرف میڈیکل سنٹر میں فیملی میڈیسن پریکٹیشنر کی ذمہ داری نبھا رہی ہیں۔ اُس کی دو بڑی بہنیں بھی طِب کے مختلف شعبوں میں مہارت حاصل کر رہی ہیں۔ جبکہ دُوسری دو چھوٹی بہنیں سکول کی پڑھائی کر رہی ہیں۔ عمر میڈیکل کے شعبے میں گریجوایشن مکمل کرنے کے بعد اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے سرجن بننا چاہتا ہے۔