نگران وزیر توانائی ظفر محمود کی چیئرمین پی آئی ٹی بی ڈاکٹر عمر سیف سے ملاقات

پی آئی ٹی بی کے وضع کردہ نظام کے تحت کسانوں کو 30 ارب کے بلا سود قرضے دئیے گئے‘ ڈاکٹر عمر سیف

بدھ 18 جولائی 2018 18:55

نگران وزیر توانائی ظفر محمود کی چیئرمین پی آئی ٹی بی ڈاکٹر عمر سیف ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) پنجاب کے نگران صوبائی وزیر توانائی وبلدیات ظفر محمود نے بدھ کو یہاں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سیف سے ملاقات کی۔ ڈاکٹر عمر سیف نے نگران وزیر کو بتایا کہ اب تک پنجاب کے اراضی مراکز میں ساڑھے تین لاکھ کسانوں کا اندراج ہو چکا ہے جس کی مدد سے کسانوں کیلئے پی آئی ٹی بی کی وضع کردہ دس ایپلی کیشنز کو استعمال کر کے ایک لاکھ پچیس ہزار موبائل فونز کے ذریعے کسانوں کو اب تک اخوت اور این آر ایس پی کی معاونت سے ایزی پیسہ کے ذریعے انتہائی شفاف انداز میں 30 ارب روپے کے بلا سود قرضے تقسیم کئے جا چکے ہیں۔

نئے نظام کی بدولت پہلی مرتبہ کینولا آئل درآمد کرنے کی بجائے پنجاب کے مختلف علاقوں میں ساڑھے تین لاکھ ایکڑز رقبے پر اسکی کاشت کی گئی ہے -ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ اس سے قبل کسانوں کو کھاد کمپنیوں کے ذریعے 57ارب روپے کی سبسڈی دی جاتی تھی جبکہ نئے طریقہ کار کے مطابق باردانے میں ایک کوپن ڈال دیا جاتا ہے جسے سکریچ کر کے کسان قریبی ایزی پیسہ دکان سے سبسڈی حاصل کر لیتا ہے یوں سبسڈی میں ایک ارب اسی کروڑ کمی آئی ہے جبکہ اس سال پندرہ فیصد زیادہ کسانوں کو سبسڈی ملی ہے۔

(جاری ہے)

کسانوں کو پوٹاش‘ ڈی اے پی اور بیجوں پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی کا ادارہ یورپین سیٹیلائیٹ ایجنسی کے ہائپر سپیکٹرل امیجری سسٹم کو استعمال کر کے فصلوں کی 26اقسام اور ان کی پیداوار کے بارے میں 93فیصد درست معلومات فراہم کرنے کے قابل ہو چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں نگرانی کے جدید نظام کی وجہ سے اب پنجاب میں کوئی گھوسٹ سکول باقی نہیں رہا‘ اسی طرح جدید نظام کے بدولت ویکسی نیشن کوریج پنجاب کے 18فیصد علاقوں سے بڑھ کر88فیصد تک جا پہنچی ہے۔

ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ پنجاب میں 713تھانوں کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا۔ اب تک اٹھارہ لاکھ سے زائد ایف آئی آرز نئے کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت درج کی جا چکی ہیں۔ اسی طرح پانچ لاکھ سے زائد مجرموں کے انگلیوں کے نشانات بھی محفوظ کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی نے پنجاب بھر میں 117برس پرانے قانون میں تبدیلی کر کے شفاف طریقہ کار کے ذریعے الیکٹرانک سٹامپ پیپر کا نظام متعارف کرایا جس کے تحت اب تک80ارب روپے کے ای سٹامپ پیپر جاری ہو چکے ہیں۔