رواں سال 1400 سے زائد تاکین وطن بحیرہ روم کی بے رحم موجوں کی نذر ، اقوام متحدہ

ہفتہ 21 جولائی 2018 11:20

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2018ء) رواں سال کے آغاز سے اب تک ڈہڑھ ہزار کے قریب تارکین وطن بحیرہ روم میں غرق ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے ادارہ پناہ گزین نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں سال جنوری سے اب تک یورپ کی سرحدوں سے تک پہنچنے کی کوشش کرنے والی1400 سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم کی بے رحم موجوں کی نذر ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 1104 افراد اٹلی پہنچنے کی کوشش میں اور 294 افراد اسپین کے راستے میں غرق ہوئے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب تارکین وطن کی حامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے کہا ہے کہ یورپی ملکوں کی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے پناہ کی تلاش میں سرگرداں تارکین وطن کے جانی نقصانات میں اضافہ ہوا ہے۔اٹلی کی حکومت نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں غیر قانونی تارکین وطن کے حامل جہازوں اور کشتیوں کو اپنے ساحل پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دے گی اور بحیرہ روم میں ریسکیو آپریشن کے دوران نجات پانے والے تارکین وطن کو لیبیا منتقل کیا جائے۔یورپی یونین نی اٹلی کے اس مطالبے کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا کی بندرگاہیں تارکین وطن کے لیے محفوظ نہیں ہیں۔