نیلم، پولیس پر حملہ کرنیوالوں کے خلاف کاروائی نہ ہوسکی

دہشت گروں نے تین منزلہ مکان کو جلا کر خاکستر کر دیاکروڑوں روپے کا نقصان علاقہ میں خوف ہراس جانوائی چوکی پولیس صرف دو کانسٹیبلوں کے رحم کرم پر ہے، عوام علاقہ کا آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری سے نوٹس لینے کی استدعا

ہفتہ 21 جولائی 2018 21:47

نیلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2018ء) پولیس پر حملہ کرنیوالوں کے خلاف کاروائی نہ ہوسکی، دہشت گروں نے تین منزلہ مکان کو جلا کر خاکستر کر دیاکروڑوں روپے کا نقصان علاقہ میں خوف ہراس، دہشت گردون کے خلاف کاروائی کرنے والا پولیس آفیسر ڈی آئی جی آفس مظفرآباد حاضر بااثرافراد کی پشت پناہی کی وجہ سے گریس ویلی علاقہ غیر بن گیا لوٹ مار اور وراداتوں کا سلسلہ جاری، لوگ گھروںمیں مقید ہو کر رہ گئے ،جانوائی چوکی پولیس صرف دو کانسٹیبلوں کے رحم کرم پر ہے، عوام علاقہ کا آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری سے نوٹس لینے کی استدعا۔

تفصیلات کے مطابق شرپسندوں نے بالائی نیلم پھلاوائی میں اورنگ زیب ولد سعید کا تین منزلہ مکان نامعلوم شرپسندوں نے رات کی تاریکی میں آگ لگا کر فرار ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پورا مکان جل کر خاکستر ہو گیا ہے۔ مقامی لوگ اہلخانہ کو عمارت سے نکالنے میں بمشکل کامیاب ہو ئے ہیں ۔ کان نے اندر مویشی جل کر ہلاک ہوئے ہیں۔ نقدی زیورات قیمتی سامان سمیت کروڑون کا نقصان ہو ا ہے۔

حکومت یا مقامی انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ خاندان کی کوئی مدد نہیں کی گئی ہے۔ گھر کے مالک اورنگ زیب نی13 جولائی کو ایس پی نیلم کو مبینہ دہشت گردوں کی طرف سے دی گئی دھمکیوں سے آگا ہ کیا تھا۔ لیکن پولیس کی طرف سے بروقت کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گرد اپنا کام دکھا گئے ہیں۔ اس سے قبل اس کی علاقہ کی عوام نے مبینہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ڈی سی او ایس پی نیلم کو کاروائی کے لئے درخواست دی تھی ۔

ضلعی انتظامیہ کے حکم پر چوکی آفیسر راجہ اسلم خان نے کاروائی کی تھی اور ایک سہولت کار کوگرفتار کر کے تھانہ لایا جا رہا تھا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں نے حملہ کر کے سہولت کار کو چھڑا لیا تھا اور پولیس اہلکاروں پر تشدد اور وردیاں پھاڑ دی تھی۔ جس کی ایف آئی آر کے لئے مراسلہ تھانہ پولیس شاردہ میں پڑا ہوا ہے۔ ایس پی نیلم پر بااثر مافیا کے دبائو پر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہیں کی جا رہی ہے۔

بلکہ الٹا ڈی سی اور ایس پی کے ہی حکم پر دہشت گردوںاور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کرنے والے چوکی آفیسر راجہ اسلم خان کو ٖڈی آئی جی آفس مظفرآباد حاضر کر دیا گیا ہے۔ علاقہ میں خوف ہراس ہے آتشزدگی کے بعد لوگوں نے بچوں کو سکول بھیجنا بھی بند کر دیا ہے۔ دہشت گردجرائم پیشہ عناصر علاقہ میں لوٹ مار وراداتیں کر کے شمالی علاقہ جات اور پہاڑوں کی طرف فرار ہو جاتے ہیں۔

جہاںآزادکشمیر پولیس کی عملداری نہیں ہے۔ پوری گریس ویلی میں اس وقت صرف دو کانسٹیبل ہیں۔ چوکی پر صرف دو پولیس اہلکار ہیں جوکہ بااختیار نہ ہونے کی وجہ سے دروازے بند کر کے چوکی کے اندر رہتے ہیں۔ مذہبی پیشوا قاضی منیب اللہ نے بتایا کہ پولیس اپنے اہلکاروں کا تحفظ نہیں کر سکتی عوام کو کیا تحفظ دے گی۔ جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کی وجہ سے علاقہ کا امن غارت ہو گیا ہے۔ عوام علاقہ نے چیف سیکرٹری میاں وحید الدین اور آئی جی پولیس شعیب دستگیر سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے امن عامہ بحال کرنے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائی کی اپیل کی ہے۔