سعودی عرب:اب غیر مُلکی اپنا پیشہ تبدیل کر سکتے ہیں

منصوبے پر عمل درآمد کا آغاز یکم محرم 1440ھ سے ہو گا

پیر 23 جولائی 2018 11:43

سعودی عرب:اب غیر مُلکی اپنا پیشہ تبدیل کر سکتے ہیں
ریاض( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جُولائی 2018) سعودی عرب کی وزارت محنت و سماجی بہبود نے پرائیویٹ اداروں کے کارکنوں کو کوئی دُوسرا پیشہ اختیار کرنے کی اجازت دے دی ہے‘ البتہ پیشے کی اس تبدیلی کے لیے وضع کردہ قواعد و ضوابط کی پابندی لازمی ہو گی۔ پیشوں میں تبدیلی پر عمل درآمد نئے ہجری سال 1440 کے آغاز پر یعنی یکم محرم الحرام سے ہو گا۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ رواں عیسوی سال 2018ء کے ستمبر کے مہینے سے ورکرز اس تبدیلی کا فائدہ اُٹھا سکیں گے۔

اس حوالے سے وزارت محنت کے ترجمان خالد اباالخیل نے بتایا کہ پیشے کی تبدیلی کے لیے آن لائن درخواست دی جائے گی۔ جس کی منظوری سے قبل وزارت کے اہلکار اس بات کا جائزہ لیں گے کہ آیا مطلوبہ پیشہ کہیں ان پیشوں میں تو شامل نہیں جنہیں سعودیوں کے لیے مخصوص کیا جا چکا ہے اور ان پر غیر مُلکیوں کا کام کرنا ممنوع تو قرار نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اس بات کی بھی پڑتال کی جائے گی کہ کیا وزارت کے قوانین کے تحت درخواست دینے والا کارکن پیشے کی تبدیلی کا مجاز ہے بھی نہیں‘ اور یہ کہ کمپنی کی جانب سے جس کارکن کا پیشہ تبدیل کرایا جا رہا ہے‘ کیا وہ مطلوبہ اہلیت پر پُورا اُترتا ہے۔

پیشوں کی تبدیلی کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے سعودی انجینئرز کونسل‘ سعودی ہیلتھ اسپیشلائزیشن کونسل اور سعودی چارٹرڈ اکاؤنٹس کونسل کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ جبکہ مستقبل میں اس مقصد کے لیے مزید اداروں کی خدمات لینے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ مثلاً اگر کسی کارکن کا پیشہ تبدیل کروا کر اُسے انجینئرنگ کے شعبے میں لے جایا جا رہا ہے تو اس کے لیے اُسے سعودی انجینئرنگ کونسل سے اپنی اہلیت کے حوالے سے سرٹیفکیٹ لینا پڑے گا۔

اسی طرح صحت کے پیشے سے منسلک ہونے والے کے لیے سعودی ہیلتھ اسپیشلائزیشن کونسل جبکہ اکاؤنٹس کا پیشہ اختیار کرنے کے خواہش مند کے لیے سعودی چارٹرڈ اکاؤنٹس کونسل کی سند لینا لازمی ہو گا۔ ترجمان خالد اباالخیل کے مطابق اس سہولت کے باعث سعودی لیبر مارکیٹ میں استحکام آئے گا اور یہ پہلے سے زیادہ منظم بنیادوں پر کام کرے گی ۔ جس کے باعث معیشت میں مزید ترقی واقع ہو گی۔