گرمی میں اضافہ بھی خودکشی کے واقعات میں اضافے کی وجہ

جمعرات 2 اگست 2018 13:36

گرمی میں اضافہ بھی خودکشی کے واقعات میں اضافے کی وجہ
برلن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2018ء) ایک تازہ سائنسی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زمینی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے امریکا اور میکسیکو میں ہزاروں افراد خودکشی پر مائل ہو سکتے ہیں۔ایک مطالعاتی رپورٹ کے مطابق موسمیاتی شدت اور زمینی درجہء حرارت میں اضافے کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا، تو 2050 تک ہزارہا انسان خودکشی کر لیں گے۔

محققین نے اس سلسلے میں امریکا اور میکسیکو میں درجہ حرارت کے اعداد و شمار اور خودکشیوں کے واقعات کا جائزہ لیا۔ اس رپورٹ کے مطابق سن 60 کی دہائی میں گرمی کی اچانک لہر کی وجہ سے خودکشی کے نتیجے میں ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔اس رپورٹ کے مصنف اور سٹین فورڈ یونیورسٹی کے ماہر معاشیات مارشل بٴْرک کے مطابق، ’’زیادہ درجہ حرارت گو کہ خودکشی کے واقعات کا واحد موجب نہیں، مگر مطالعاتی جائزے کے نتائج بتا رہے ہیں کہ گرمی کی شدت کا خودکشی کے خطرات کے ساتھ حیرت انگیز تعلق ضرور ہے۔

(جاری ہے)

اس میں دونوں چیزیں کو سمجھنے کی ضرورت ہے، ایک تو یہ کہ گرمی کی وجہ سے دماغی صحت پر کیا اثرات پڑتے ہیں اور دوسری یہ کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے مزید کس کس طرح کے خدشات ممکن ہیں۔اس مطالعاتی رپورٹ کے مطابق اوسط ماہانہ درجہ حرارت میں ایک ڈگری سینٹی گریڈ کے اضافے کی وجہ سے امریکا میں خودکشی کے واقعات کی شرح میں 0.7 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جب کہ میکسیکو میں خودکشی کے واقعات میں اضافے کی یہی یہ شرح2.1 فیصد تھی۔

متعلقہ عنوان :