بھارت کے جشن آزادی پر لال قلعہ پہلی بار برقی قمقموں سے جگمگا اٹھا

15 اگست تک روزانہ ل قلعے کی بیرونی دیوار کو شام ساڑھے سات سے رات ساڑھے گیارہ تک ڈھائی ہزار ایل ای ڈی لائٹوں سے روشن کیا جائے گا، ساتھ ہی لال قلعے کے دو اہم دروازے لاہوری گیٹ اور دہلی گیٹ کو بھی روشن کیا جائے گا

اتوار 12 اگست 2018 14:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اگست2018ء) بھارت میں پہلی بار جشن آزادی کے موقع پر تاریخی عمارت لال قلعہ کو روشن کر دیا گیا ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر برائے ثقافت مہیش شرمانے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جشن آزادی پر لال قلعے کی بیرونی دیوار کو شام ساڑھے سات سے رات ساڑھے گیارہ تک ڈھائی ہزار ایل ای ڈی لائٹوں سے روشن کیا جائے گا، ساتھ ہی لال قلعے کے دو اہم دروازے لاہوری گیٹ اور دہلی گیٹ کو بھی روشن کیا جائے گا۔

سترہ ویں صدی میں مغل دور کی یادگار لال قلعے پر مہارت اور خوبصورتی کے ساتھ شمعیں روشن کرنے کی تقریب وزیر ثقافت کی موجودگی میں منعقد کی گئی۔ عمارت کے گنبد، مینار، صحن، بالکونی پر پیلے قمقموں کو مختلف سمتوں میں لگایا گیا، تاکہ مہارت سے تعمیر کی گئی عمارت کے ڈیزائن کو نمایاں کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بابون کی شاخوں سے بننے پنکھے بھی یوم آزادی کی تقریب میں آنے والوں کو تحفے کے طور پر دیئے جائیں گے۔

بھارتی وزیر نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی تمام تاریخی عمارتوں کو روشن کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ اس سے ہمارے آثار قدیمہ کی اہمیت واضح ہوسکے،اس سے نا صرف مقامی لوگوں کو اپنے قومی ورثے پر فخر محسوس ہو گا بلکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ان تمام انتظامات کی تکمیل میں دو ماہ کا عرصہ لگا جس پر تقریبا 3 کروڑ کا خرچہ آیا ۔واضح رہے بھارت کے دریائے جمنا کے نزدیک واقع لال قلعہ مغلیہ سلطنت کے سنہری دور کی یادگا رہے۔

اسے سترویں صدی میں مغل بادشاہ شاہجہان نے تعمیر کرایا تھا۔ اسی قلعے کے دیوان خاص میں تخت طاوس واقع ہے جہاں بیٹھ کر مغل بادشاہ ہندوستان کے طول و عرض پر حکومت کرتے تھے۔قلعے کے دو دروازے ہیں جن میں سے ایک دلی دروازہ جبکہ دوسرا لاہوری دروازہ کہلاتا ہے۔ جب یہ قلعہ تعمیر کیا گیا تھا اس وقت دریائے جمنا اس کی عقب کی دیواروں کو چھوکر گزرتا تھا لیکن اب وہ کچھ فاصلے پر بہتا ہے۔ ہر سال یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم اسی قلعے کی فصیل سے خطاب کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :