اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ 2019 تک موخر ہوگیا

ن لیگ کی سابقہ حکومت کی بدترین نااہلی اور نگران حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ کیے جانے کے باعث منصوبہ 2019 سے قبل مکمل نہیں ہو سکے گا

muhammad ali محمد علی پیر 13 اگست 2018 22:52

اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ 2019 تک موخر ہوگیا
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-07 اگست 2018ء) اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ 2019 تک موخر ہوگیا، ن لیگ کی سابقہ حکومت کی بدترین نااہلی اور نگران حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ کیے جانے کے باعث منصوبہ 2019 سے قبل مکمل نہیں ہو سکے گا۔ تفصیلات کے مطابق اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ ن لیگی حکومت میں شروع کیا گیا تھا ۔اسے میٹرو منصوبے کی طرح لاہور کی تاریخ کا ایک شاندار منصوبہ قرار دیا گیا تھا جو نہ صرف عوام کو سفری سہولتیں فراہم کرے گا بلکہ لاہور جیسے بڑے شہر میں ٹریفک کے معاملات کو بھی درست کرنے میں مدد دے گا۔

اورنج لائن ٹرین منصوبے کو اپنے پہلے دن سے ہی شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑتا رہا۔اس کا روٹ لاہور کی تاریخی عمارات کے سامنے سے گزرتا تھا اور اورنج لائن ٹرین کے بننے سے انکو نقصان پہنچنے کا خدشہ تھا ۔

(جاری ہے)

اس لیے اس منصوبے کے خلاف شہری اور متعلقہ لوگ عدالت رجوع کرتے رہے اور اس منصوبے کو عدالت کی جانب سے اسٹے آرڈر کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

لیگی حکومت اپنا دور ختم ہونے سے قبل اس منصوبے کا افتتاح تو کر دیا گیا لیکن یہ منصوبہ نامکمل تھا اور تاحال نامکمل ہے۔اس حوالے سے تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ اورنج ٹرین منصوبہ رحمت کی بجائے زحمت بننے کے لیے تیار ہے۔ ذرائع کے مطابق اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ 2019 تک موخر ہوگیا ہے۔ ن لیگ کی سابقہ حکومت کی بدترین نااہلی اور نگران حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ کیے جانے کے باعث منصوبہ 2019 سے قبل مکمل نہیں ہو سکے گا۔

اس منصوبے کو ابتدائی طور پر 2017 تک مکمل ہونا تھا۔ تاہم بعد ازاں مارچ 2018 میں اس کے افتتاح کا اعلان کیا گیا۔ لیکن مارچ 2018 میں بھی منصوبے کا افتتاح نہ ہو سکا اور اب بتایا جا رہا ہے کہ یہ منصوبہ اگلے برس سے قبل مکمل نہیں ہو پائے گا۔ جبکہ یہ بھی واضح رہے کہ منصوبہ دسمبر تک مکمل نہ ہوا تو 31 کروڑ روپے یومیہ جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ ن لیگی حکومت کو اس منصوبے کی تکمیل کے لیے جون تک کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی جبکہ عدالتی حکم امتناع کے باعث اس کی نئی ڈیڈ لائن دسمبر تک بڑھائی گئی تھی اور اگر منصوبہ دسمبر تک مکمل نہ ہوا تو یہ خزانے کے لیے سفید ہاتھی ثابت ہوسکتا ہے۔