سرکٹ ہائوس ڈیرہ اسماعیل خان میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب

منگل 14 اگست 2018 22:11

ڈی آئی خان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2018ء) ملک کے دیگر حصوں کیطرح ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی 71واں یوم آزادی شایان شان طریقے سے منانے کے سلسلے میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب سرکٹ ہائوس ڈیرہ میں منعقد ہوئی ۔ پرچم کشائی کی تقریب کے بعد ملک کے امن، خوشحالی اور ترقی کی دعا مانگی گئی ۔ تقریب کی صدارت کمشنر ڈیرہ ڈویژن جاوید خان مروت نے کی جبکہ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، ضلع ناظم ، تحصیل ناظم ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنرز،ضلع ڈیرہ کے سرکاری محکموں و تعلیمی اداروں کے سربراہان ، طلباء و طالبات، انجمن تاجران ، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں و دیگر معززین شہر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر جلسہ گاہ کو رنگ برنگی جھنڈیوں، برقی قمقموںاور بینرز سے سجایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس کے چاک و چوبند دستے نے مہمان خصوصی و صدر تقریب کمشنر ڈیرہ جاوید خان مروت کو سلامی پیش کی۔ سکول کے بچوں نے حمد و نعت، قومی ترانہ ، ملی نغمے اور دیگر رنگا رنگ پروگرام پیش کیے۔علاوہ ازیں مختلف سکولوں کے بچوں اور بچیوں نے یوم آزادی کی مناسبت سے تقاریری مقابلے و دیگر تفریحی پروگرام پیش کر کے شائقین کی طرف سے خوب داد وصول کی۔

سکولوں کے بچوں نے تقریری مقابلوں میں آزادی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اپنے آبائو اجداد کی بے شمار قربانیوں کے نتیجے میں حاصل کی گئی مملکت خداداد اور اس میں رہنے والی اقوام کے حقوق کے تحفظ کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی دراصل ایک نعمت ہے جو عظیم قربانیوں کے بعد حاصل ہوئی ہے۔ ہمیں اور ہمارے حکمرانوں کو اس کی قدر کرنی چاہیے۔

آزاد ملک ہونے کے باوجود ہم پر جو غلامی کی چھاپ لگی ہے ہمیں اس تصور سے باہر آنا چاہیے۔ آزاد اور خودمختار قومیں عملی آزادی پر یقین رکھتی ہیںہمیں بھی اس طرح کے جذبے کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس موقع پر سکولوں کے پرنسپلز، اساتذہ، طلباء و طالبات نے آزادی کے حوالے سے بڑھ چڑھ کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔اس موقع پر کمشنر ڈیرہ جاوید خان مروت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی ایک نعمت ہے ، ہمارے آبائو اجداد نے اپنی جانوں اور مالوں کی عظیم قربانیاں دے کر دنیا کے نقشے پر ایک عظیم ملک حاصل کیا جہاں پر آج ہم آزادی سے سانس لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں سکولوں کے طلباء و طالبات کی تقاریر سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ واقعی آزادی کا مطلب آزادی ہونا چاہیے نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی ہمیں غلامی کی زنجیروں سے نکلنا چاہیے۔ آزاد مملکت کو یہ کمال حاصل ہے کہ وہ اپنی پالیسیاں خود وضع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نونہالوں کی سوچ کو ترقی دینی ہے ان کی سوچ کو آگے بڑھانا ہے ان کی حوصلہ افزائی کرنی ہے نہ کہ ان کی حوصلہ شکنی کرنی ہے ، ان نونہالوں نے مستقبل میں ہمارے ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے ، ان کے سامنے ہمیں اپنے آبائو اجداد کی آزاد ملک کیلئے بے شمار قربانیوں کا صحیح تصور پیش کرنا ہے ، ہمارا کردار ان کے سامنے مثالی ہونا چاہیے۔

ہمارا ملک جس مقصد کیلئے حاصل کیا گیا تھا اس کا نصب العین کیا تھا۔ آزاد ملک میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں کی زندگیوں اور جائیدادوں کو تحفظ حاصل ہو گا، امن اور خوشحالی ہو گی۔یہ وہ نظریات تھے جس کی بنیاد پر آزاد ملک حاصل کرنے کیلئے ہمارے جد امجد نے تن من دھن دائو پر لگایا اور آخر کار وہ ایک لمبی اور انتھک جدو جہد کے بعد آزاد ملک حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس نوزائیدہ مملکت کی ہم نے آبیاری کرنی ہے اپنے کردار سے، اپنے افعال سے ، اپنے اعمال سے اسلامی اصولوں اور نظریات کی پاسداری سے ، اگر یہی ہمارا نصب العین ہو گا تو نہ صرف ہمارا ملک ترقی کرے گا بلکہ امن ، خوشحالی ، آزادی ، شفافیت، سالمیت اس کا مقدر ہو گا۔

متعلقہ عنوان :