سندھ ہائی کورٹ، پولیس مقابلہ اور ڈکیتی کے مقدمے میں سزا پانے والے ملزم کو ماتحت عدالت کی سزا کالعدم قرار ، رہا کرنے کا حکم

جمعہ 17 اگست 2018 23:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2018ء) سندھ ہائی کورٹ میں پولیس مقابلہ اور ڈکیتی کے مقدمے میں سزا پانے والے ملزم منظور کی سزا کیخلاف اپیل کی سماعت، عدالت نے ماتحت عدالت کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے منظور کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں پولیس مقابلہ اور ڈکیتی کے مقدمے میں ملزم منظور کی سزا کیخلاف اپیل سے متعلق سماعت ہوئی، عدالت میں وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ ملزم منظور پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے تھے۔

جبکہ ڈکیتی اور پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونیوالا نور الدین دیگر ڈاکوئوں کا ساتھی تھا۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے گرفتار ملزم امین اللہ کو بارہ سال قید اور جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔ اور منظور کو بھی سزا سنائی گئی۔ پولیس کی جانب سے ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے جاسکے تھے۔

(جاری ہے)

ماتحت عدالت نے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے اور منظور کو سزا سنا دی۔

پولیس کی جانب سے عدالت میں بتایا گیا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ کچھ ملزمان ڈکیتی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں پولیس نے چھاپہ مارا تو ملزمان کی جانب سے فائرنگ شروع کردی گئی، اور ملزمان کو مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے دیئے گئے موقف کو مسترد کرتے ہوئے ماتحت عدالت کی سزا کالعدم قرار دیدی، عدالت نے منظور کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔