جاپان کا روایتی اسلحہ کے ضوابط کے سمجھوتے میں مزید ملکوں کی شمولیت کا مطالبہ

منگل 21 اگست 2018 12:21

ٹوکیو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2018ء) جاپان کے وزیر خارجہ تارو کونو کا کہنا ہے کہ روایتی ہتھیاروں کی تجارت کے ضوابط کے سمجھوتے میں شامل فریقوں کو چاہیئے کہ مزید ملکوں کو سمجھوتے میں شامل کرنے کی غرض سے مل جل کر کام کریں۔کونو اسلحے کی تجارت کے معاہدے میں شامل ملکوں کی ٹوکیو میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

یہ معاہدہ ایسے ٹینکوں، بندوقوں اور دیگر روایتی ہتھیاروں کی درآمد اور برآمد پر پابندی عائد کرتا ہے، جنہیں لوگوں کو دہشت زدہ کرنے یا عام شہریوں کو ہلاک کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہو۔جاپان اور دیگر ملکوں کی زیر قیادت کاوشوں کے باعث 2013 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس سمجھوتے کو منظور کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس کے ایک سال بعد یہ معاہدہ نافذ ہوگیا تھا۔

97 ممالک اور خطے اس معاہدے میں شامل ہوئے تھے، لیکن امریکہ، روس اور چین جیسے اسلحہ کے بڑے برآمدکنندگان ان میں شامل نہیں تھے۔ کونو نے کہا کہ روایتی اسلحے کی غیر قانونی تجارت، انسانوں کے مصائب میں اضافے اور علاقائی عدم استحکام کا سبب بنی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاہدے کا مقصد علاقائی اور بین الاقوامی امن اورسلامتی بڑھانا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مذاکرات نتیجہ خیزثابت ہوں گے۔