ْفوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ کی طرف سے کلاسکے میں دھان کے نمائشی پلاٹ پر فیلڈ ڈے کا انعقاد

پیر 17 ستمبر 2018 23:42

ْفوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ کی طرف سے کلاسکے میں دھان کے نمائشی پلاٹ ..
گوجرانوالہ۔17 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2018ء) فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ کی طرف سے کلاسکے میں کاشت کیے گئے دھان کے نمائشی پلاٹ پر ایک فیلڈ ڈے منعقد کیا گیا۔ اس فیلڈ ڈے کے مہمانِ خصوصی آفتاب نسیم ، ڈپٹی منیجر ایف ایف سی تھے۔اس فیلڈ ڈے میں زراعت آفیسر علی پور چٹھہ ڈاکٹر عامر سجاد ،زرعی ماہر محمد عباس ضیاء اور علاقے کے ترقی پسند کاشتکاروں نے شرکت کی،آفتاب نسیم، ڈپٹی منیجر ایف ایف سی نے نمائشی پلاٹ پر فیلڈڈے کے موقع پر زمینداروںسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈی اے پی استعمال کیے بغیر دھان کی اچھی پیداوار حاصل نہیں کی جاسکتی۔

دھان کی فصل کے لیے فاسفورس یعنی ڈی اے پی کا استعمال ناگزیر ہے ۔ ڈی اے پی کے بغیر تیس من پیداوارتو لی جاسکتی ہے لیکن اگر 60من یا اس سے زیادہ پیداوار حاصل کرنی ہو تو کم از کم ڈیڑھ بوری ڈی اے پی استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ڈی اے پی کے علاوہ اس نمائشی پلاٹ میں آدھی بوری ایس او پی، ڈیڑھ بوری یوریا،6کلوگرام زنک سلفیٹ اور 3کلوگرام بوران فی ایکڑ استعمال کیا گیا۔

دھان کے اس نمائشی پلاٹ کے ایک ایکڑ میں تقریبا10لاکھ کے قریب دانوں والے پودے ( Productive Tillers )تھے اور ہر پودے پر تقریباً120دانے تھے اور 1000دانوں کا وزن تقریباً22گرام تھا جس سے اس کھیت سے تقریبا 65من فی ایکڑپیداوار کا تخمینہ لگایا گیا ہے،زرعی ماہرمحمدعباس ضیاء نے کاشتکاروں کو بتایا کہ دھان کے اس نمائشی پلاٹ پرپی کے 386کی پنیری22جون 2018کو کھیت میں منتقل کی گئی۔

یہ وقتِ کاشت دھان کی کاشت کے لیے موزوں ترین وقت تھا ۔ فی ایکڑ65من پیداوار حاصل کرنے کے لئے پنیری کے پودوں کو دھان کے کھیت میں 80ہزار سوراخوںمیںدوپودے فی سوراخ کے حساب سے منتقل کیا گیا ۔زمین کے تجزئے کی بنیاد پر 1.5بوری سونا ڈی اے پی،آدھی بوری ایس او پی اور3کلو گرام بوران فی ایکڑکھادیں بجائی کے وقت ڈالی گئیں۔6کلو گرام زنک سلفیٹ فی ایکڑ بجائی کی15دن بعد ڈالی گئی جبکہ سونا یوریا کودو اقساط میںبجائی کے 25دن اور 55دن بعد ڈالا گیا۔

جڑی بوٹیوں کے کنڑول کے لئے سپرے کیا گیا۔ بورز کے کنڑول کے لیے دانے دار زہر کا استعمال کیا گیا،انہوں نے مزید کاشتکاروں کو بتایا کہ ایف ایف سی اپنے زرعی شعبے کے تحت ملک بھر میں کاشتکاروں کومفت مٹی وپانی کے تجزے کی سہولت مہیا کررہی ہے۔انہوں نے زمینداروں پر زور دیا کہ تجزیہ اراضی کی بنیاد پر کھادوں کا متوازن اور متناسب استعمال کرکے فصلوںکی اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :