متحدہ عرب امارات کی جانب سے پانچ سالہ رہائشی ویزے کا اعلان کر دیا گیا

یہ ویزہ 55سال سے زائد افراد کو مخصوص شرائط کی بناء پر دیا جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 18 ستمبر 2018 12:57

متحدہ عرب امارات کی جانب سے پانچ سالہ رہائشی ویزے کا اعلان کر دیا گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 ستمبر 2018ء) متحدہ عرب امارات کی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملازمتوں سے ریٹائر ہونے والے افراد کچھ شرائط کو پُورا کر کے مزید پانچ سال کے لیے مملکت میں قیام کر سکتے ہیں۔ یہ رہائشی ویزہ 55سال سے زائد عمر کے ریٹائرڈ افراد کو پانچ سال کے لیے مہیا کیا جا رہا ہے تاہم اس کے لیے جو شرائط مقرر کی ہیں، اُن میں سے پہلی یہ ہے کہ غیر مُلکی شخص نے پراپرٹی کے شعبے میں بیس لاکھ درہم سے زائد کی سرمایہ کاری کر رکھی ہو یا پھر اُس کے پاس دس لاکھ درہم کی رقم سیونگ کی صورت میں موجود ہو۔

یا پھر مہینہ وار کم از کم بیس ہزار درہم کما لیتا ہو۔ ان تینوں شرائط میں سے کسی ایک کو پُورا کرنے والا پانچ سال کے رہائشی ویزہ کا حقدار ٹھہرے گا۔ کابینہ کی جانب سے ایک اور فیصلہ بھی لیا گیا جس کے تحت صنعتی شعبوں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی تاکہ یہ صنعت بھرپور طریقے سے ترقی پا سکے۔

(جاری ہے)

اور زیادہ سے زیادہ غیر مُلکی سرمایہ کار اس سہولت سے فائدہ اُٹھانے کی غرض سے مملکت کا رُخ کریں۔

شیخ محمد راشد نے مزید بتایا کہ کابینہ نے مملکت میں موجود تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے لیے نئے وفاقی معیارات وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شیخ محمد بن راشد نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا ’’ہم نے صنعتی شعبے میں بجلی کی فیس گھٹانے کی منظوری دی ہے۔ جبکہ وفاقی سطح پر ایک دِن کی عدالت قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ہم نے گرمیوں کی تعطیلات کے بعد کابینہ کا پہلا اجلاس منعقد کیا۔

ہم اپنے مُلک کی معیشت کو ترقی دینے کے سفر پر گامزن رہیں گے۔ اس کے علاوہ گورننس کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی جانب بھی کام کیا جائے گا‘‘۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں گزشتہ کچھ عرصے سے غیر مُلکیوں کی بہتری اور معیشت میں غیر مُلکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے بہت سے انقلابی اقدامات لئے گئے ہیں۔ اس مقصد کے تحت سرمایہ کاروں کو دس سال تک کی مُدت کے لیے ویزوں کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ جبکہ غیرقانونی طور پر مقیم پردیسیوں کو اپنا سٹیٹس قانونی رہائشیوں میں بدلنے کے لیے تین ماہ پر محیط ایمنسٹی سکیم کا اجراء بھی کیا گیا۔ اس سکیم کے تحت ہزاروں افراد امیگریشن سسٹم کے تحت ماضی میں عائد کیے گئے بھاری جرمانے معاف کروا چکے ہیں۔