اقوام متحدہ کی ایجنسی کے ہزاروں ملازمین کا جبری برطرفیوں کے خلاف غزہ میں مظاہرہ

غزہ میں اٴْنروا کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر ہزاروں فلسطینیوں کی شرکت،آئندہ ہفتے ایک د ن کی ہڑتال کا اعلان

جمعرات 20 ستمبر 2018 12:05

اقوام متحدہ کی ایجنسی کے ہزاروں ملازمین کا جبری برطرفیوں کے خلاف غزہ ..
مقبوضہ غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2018ء) غزہ میں اقوام متحد ہ کے تحت فلسطینی مہاجرین کی امدادی ایجنسی اٴْنرو ا کے ہزاروں ملازمین نے اپنی ملازمتیں کھوجانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور آیندہ ہفتے ایک دن کی ہڑتا ل کا اعلان کیا ہے۔جرمن ریڈیو کے مطابق اٴْنروا نے امریکا کی جانب سے ملنے والی کروڑوں ڈالرز کی امداد کی کٹوتی کے بعد اپنے ہزاروں ملازمین کو جبری فارغ خطی دے دی ہے۔

اس اقدام کے خلاف غزہ میں اٴْنروا کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر پانچ ہزار سے زیادہ فلسطینیوں نے شرکت کی ہے۔ مظاہرے میں حماس اور دوسرے فلسطینی دھڑوں کے سینیر قائدین بھی شریک تھے۔امریکی امداد کی کٹوتی کے بعد اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی مالی مشکلات سے دوچار ہوگئی ہے اور اس نے غزہ اور مغربی کنارے میں مزید ڈھائی سو اسامیاں ختم کرنے اور پانچ سو سے زیادہ کل وقتی ملازمین کو جزوقتی قرار دینے کا اعلان کردیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکا فلسطینی مہاجرین کو بنیادی شہری سہولیات مہیا کرنے کی ذمے دار اس ایجنسی کو 35 کروڑ ڈالرز سالانہ امداد کی شکل میں دے رہا تھا لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سال کے اوائل سے یہ تمام کی تمام رقم بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس رقم کو اسرائیل کی امداد یا دوسرے منصوبوں کے لیے مختص کردیا ہے۔اٴْنروا نے مالی مسائل سے دوچار ہونے کے بعد غزہ میں اپنے ملازمین کو جبری برطرف کرنا شروع کردیا ہے جس پر فلسطینیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔

غزہ میں اٴْنروا کے سربراہ نے ایجنسی کی مزدور یونین پر بغاوت برپا کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔احتجاجی مظاہرے کے دورا ن میں یونین کے نمایندے امیر المشعل نے آیندہ سوموار کو اٴْنروا کے تحت تمام ایجنسیوں میں احتجاجی تحریک کے پہلے قدم کے طور پر مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے فلسطینی صدر محمود عباس سے اس معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔