ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو کماد کی فصل کو چوٹی کے گڑوؤں سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کردی

جمعرات 20 ستمبر 2018 17:31

فیصل آباد۔20 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2018ء) ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو کماد کی فصل کو چوٹی کے گڑوؤں سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ چونکہ سفید رنگ کا یہ پروانہ جس کی مادہ کے پیٹ کے سرے پر بھورے رنگ کے بالوںکا گچھا ہوتاہے کماد کی فصل کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتاہے اس لئے کاشتکار مذکورہ کیڑے پر نظر رکھیں اور اس کے تدارک کیلئے فوری اقدامات میں کسی کوتاہی کامظاہرہ نہ کریں ۔

ایک ملاقات کے دوران انہوںنے بتایاکہ سنڈی کا رنگ سفید اور پیٹ پر لمبے رخ ایک گہرے بھورے رنگ کی دھاری ہوتی ہے جبکہ فصل کو اس بورر سے شدید نقصان پہنچتاہے ۔ انہوں نے بتایاکہ اگست سے لے کر نومبر تک اس کی 4سی5 نسلیں حملہ آور ہوتی ہیں جس کے سوک کو آسانی سے کھینچا جاسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اس کیڑے سے گنے کی چوٹی کی طرف شاخوں کاگچھا سا بن جاتاہے اور تنے کے گڑوؤںکے پروانے بھورا رنگ اختیارکرتے ہوئے اگلے پروں کے باہری کناروں پر سیاہ دھبوں کی قطار بنا لیتاہے ۔

انہوںنے بتایاکہ یہ کیڑا سردیاں سنڈی کی حالت میں مڈھوں میں گزارتاہے لیکن ستمبر اکتوبر میں یہ باہر آکر فصل پر حملہ شروع کردیتاہے۔ انہوںنے کہاکہ اس حملہ سے گنے کے پہلومیں شاخیں نکل آتی ہیں اور خاص طور پر خشک سالی میں کماد کو بہت زیادہ نقصان ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں اور کسی بھی قسم کی علامات ظاہر ہوتے ہی فوری انسدادی اقدامات کو یقینی بنایاجائے تاکہ بعد ازاں انہیں کسی بڑے مالی نقصان کا سامنا نہ کرناپڑے۔

متعلقہ عنوان :