چین ’’بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو ‘کے منصوبوں کے مالیاتی خطرات کو اپنے اور تمام شامل فریقین کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے بھرپور طریقے سے سنبھالنے کی اہلیت رکھتا ہے،چائنا نیشنل ڈویلوپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن

جمعہ 21 ستمبر 2018 16:10

بیجنگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2018ء) چین اپنے وظیم الشان منصوبے ’’بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو ‘‘(بی آر آئی)کے پراجیکٹس کے مالیاتی خطرات کو تمام شامل فریقین کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے بھرپور طریقے سے سنبھالنے کی اہلیت رکھتا ہے۔اس بات کا اظہار چین کے نیشنل ڈویلوپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے سربراہ ہی لی فنگ نے تیانجین میں سالانہ ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انھوںنے کہا کہ’’بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو ‘‘کے فروغ کی بنیاد باہمی تجربہ اور باہمی مفاد ہے اس لئے ہم ’’بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو ‘‘کے پراجیکٹس کے مالیاتی خطرات کو تمام شامل فریقین کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے بھرپور طریقے سے سنبھالنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ چین کے 2013 میں اس منصوبے کو لانچ کرنے کے بعد دنیا کے 106 ممالک اور 29عالمی تنظیموں کے ساتھ باہمی تعاون کے 150 معاہدوں پر دستخط کر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین بی آئی آر میں شامل پارٹیز پر 86 بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکا ہے،82 اقتصادی اور ترقیاتی زونز کی تعمیر ہو چکی اور اس منصوبے نی240,000 مقامی ملازمتیں پیدا کیں ۔ہی لی فنگ نے مزید کہا کہ بی آر آئی اپنا دائرہ کار پھیلا رہا ہے اور تمام مالیاتی چینجلز کو بخوبی سمجھتا ہے،ہم نے بعض ایسے غریب ممالک کو انفراسٹکچرل قرضے دیئے ہیں جو بھاری قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیں،ہمارے اعتماد کی بنیاد ہمارا ٹھوس ڈیٹ منیجمنٹ نظام ہے جو مستحکم طریقے سے پنپ رہا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ہانگ کانگ ایکسچینجز اینڈ کلئیرینگ چیف ایگزیکیٹو چارلس لی زیائوجیا نے کہا کہ بی آر بی کوئی چینی مارشل پلان نہیں ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ کوئی ایسا منصوبہ نہیں کہ اس کے بدلے آپ کو مفت کھانا آفر کیا جائے بلکہ ہم جو پیسا لگا رہے ہیں اس کے بدلے مناسب بدلہ چاہیں گے۔

متعلقہ عنوان :