دُبئی :ناجائز اولاد کو فروخت کرنے کی کوشش میں خاتون گرفتار

خاتون اپنے سابقہ سپانسر کے ساتھ ناجائز تعلقات کے باعث حاملہ ہو گئی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 25 ستمبر 2018 17:02

دُبئی :ناجائز اولاد کو فروخت کرنے کی کوشش میں خاتون گرفتار
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 ستمبر 2018ء) دُبئی کی مقامی عدالت نے ایک افریقی ملازمہ کی جانب سے ناجائز تعلقات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بچی کو فروخت کرنے کی کوشش کا جُرم ثابت ہونے پر چھ ماہ قید کے علاوہ دس ہزار اماراتی درہم کی سزا سُنا دی۔ تفصیلات کے مطابق 30 سالہ ایتھوپیائی خاتون 2013ء میں روزگار کی غرض سے امارات آئی اور 2017تک ایک اماراتی فیملی کے گھر پر ملازمت کرتی رہی جس کے بعد وہ اپنی اس سپانسر فیملی کے گھر سے بھاگ گئی۔

جس کے بعد اُس نے چھ ماہ تک مختلف جگہوں پر کام کیا۔ اُس کی ایک دوست نے اُسے ایک امارتی شخص سے متعارف کرایا جس نے اُسے گھر کے کاموں کے لیے ملازمہ رکھ لیا۔ کچھ روز بعد نیا مالک اُسے ایک فلیٹ میں لے گیا جہاں دونوں نے باہمی رضا مندی سے جنسی فعل سے حظ اُٹھایا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد مالک نے اُسے پانچ سو درہم تھما کر گاڑی سے باہر نکال کر کہیں اور دفع ہونے کا کہا۔

چند روز بعد ایتھوپیائی ملازمہ پر انکشاف ہوا کہ وہ اُمید سے ہے، جس پر اُس کی ہم وطن سہیلی نے اُسے مشورہ دیا کہ وہ بچے کی پیدائش کے بعد اُسے فروخت کر دے۔ کچھ عرصے بعد خاتون کے ہاں ایک بچی نے جنم لیا تو اُس نے مختلف لوگوں سے بات کی کہ وہ اُ س سے دس ہزار درہم کے عوض بچی خرید لیں۔ ایک شخص نے خاتون کی اس غیر انسانی اور غیر قانونی پیشکش کے بارے میں پولیس کو آگاہ کر دیا۔

جس پر ایک پولیس اہلکار نے خود کو بچی کو خریدنے کا خواہش مند ظاہر کر کے خاتون سے ملاقات کی اور پھر رقم کے لیے مقام کا تعین ہوا جہاں پولیس کی ٹیم نے خاتون کو اُس کی سہیلی سمیت رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ عدالت میں ایک اماراتی خاتون نے بتایا کہ وہ بے اولاد تھی۔ اُسے ایک شخص نے بتایا کہ ایک افریقی ملازمہ اپنی بچی کو کسی بے اولاد جوڑے کو سونپنا چاہتا ہے جس کے بعد میں اور میرا خاوند خاتون کے پاس گئے اور اُس سے بچی کی فرمائش کی تو بدلے میں اُس نے تقاضا کیا کہ وہ بچی کو مفت میں حوالے نہیں کرے گی بلکہ اس کے لیے ہمیں دس ہزار درہم دینا پڑیں گے۔

ایک ماں کی جانب سے اولاد فروشی کی بات سُن کر میں دنگ رہ گئی اور پولیس کو اس معاملے کی رپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ عدالت کے حُکم کے مطابق دونوں ایتھوپیائی خواتین کی سزا کی مُدت پُوری ہونے کے فوراً بعد انہیں ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔