نیم عطیہ خداوندی اورکئی جراثیموں کے خلاف ڈھال ہے،طبی ماہرین

اتوار 30 ستمبر 2018 13:40

قصور۔30 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2018ء) طبی ماہرین نے کہاکہ نیم کا کرشماتی درخت عطیہ خداوندی اور کئی جراثیموں کیخلاف ڈھال ہے۔نیم کے درخت کاہرحصہ بیج‘ پھل‘تیل‘ چھال‘جڑبطور دافع عفونت اور دافع جراثیم کے طورپر استعمال ہوتاہے ۔نیم کے درخت سے کشید کردہ اجزاء بول‘ دست ‘پیچش ‘کھانسی‘جلدی امراض ‘بگڑے ہوئے زخم‘ اعصابی تنائو‘ انواع و اقسام کی سوزش سمیت بہت سارے امراض میں بے حد مفیدہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ نیم کے پتوں سے کشیدکردہ اجزاء ملیریا کے علاج میں نہایت سود مندپائے گئے ہیں یہ خون میں کولیسٹرول کی مقدارکم کرکے ‘دل کی شریانوں کی تنگی جو دل کے دورہ کا باعث بنتی ہے کو دورکرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیم کے بیج سے حاصل کیاجانے والا مارگو سا تیل طبی خواص کے لحاظ سے انتہائی اہم ہے جو اپنے اندر کئی قسم کی قدرتی جراثیم کش صفات رکھتاہے ۔انہوں نے بتایا کہ یہ تیل بالوں کی خشکی دور اور انہیں لمباکرنے میں بھی معاون ہے جس سے ذیابیطس کے مریض بھی بھرپور استفادہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نیم کے پتے خواتین کی آرائش‘حسن و جمال و چمکدار جلد کیلئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :