افغان جنگ نجی شعبے کو دینے کی امریکی کاروباری شخصیت ایرک پرنس کی تجویز مسترد

جنگ کو کاروباری فائدے کے لیے پرائیویٹ نہیں ہونے دیں گے،مشیر افغان قومی سلامتی محب اللہ کا بیان

جمعہ 5 اکتوبر 2018 14:52

افغان جنگ نجی شعبے کو دینے کی امریکی کاروباری شخصیت ایرک پرنس کی تجویز ..
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2018ء) افغانستان کی حکومت نے باضابطہ طور پر ایک امریکی کمپنی کی اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے خلاف قانون قرار دے دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ افغانستان کی 17 سالہ جنگ کو نجی شعبے کے سپرد کر دیا جائے۔حکومت کے اس اعلان کے ساتھ ہی اس مسئلے پر جاری تندو تیز بحث مباحثے کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکہ کی ایک کاروباری شخصیت ایرک پرنس نے گزشتہ ہفتے کابل کے ٹیلی وڑن پر ایک تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان کے خلاف جنگ میں حکومت غیر ملکی کنٹریکٹرز کو افغان فورسز کی مدد کرنے کی اجازت دے دے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ اس طرح یہ جنگ چھ مہینوں میں ختم ہو سکتی ہے۔پرنس کے اس تازہ ترین اعلان سے افغانستان کے مقامی میڈیا نے ان شبہات کا اظہار شروع کر دیا کہ جنگ کے میدانوں میں افغان حکومت کی حالیہ ناکامیوں کی وجہ یہ ہے کہ صدر اشرف غنی کی انتظامیہ خاموشی سے اس منصوبے کی حمایت کر رہی ہے، جس کے بعد اس پر ایک مباحثہ شروع ہو گیا۔لیکن اب افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حامد اللہ محب نے یہ بیان جاری کیا کہ کسی بھی صورت حال میں افغان حکومت اور عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ کو کاروباری فائدے کے لیے پرائیویٹ نہیں ہونے دیں گے۔