راولپنڈی،حساس مقامات پر اینٹی ڈینگی سپرے نہ ہونے کے باعث ضلع راولپنڈی میں ڈینگی کی وباتیزی سے پھیلنا شروع

محکمہ صحت کی غفلت ولاپرواہی کے باعث ضلع راولپنڈی میں حساس قردار دینے جانے والوں علاقوںمیں ڈینگی سپرے فوگنگ کاعمل نہ ہونے کے باعث رہائشی علاقوں میں ڈینگی مچھرکی یلغارکے باعث بچوںاور خواتین پرڈیبگی حملے کی شرح میں اضافہ ہونے لگا

منگل 9 اکتوبر 2018 23:00

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اکتوبر2018ء) محکمہ صحت کی غفلت ولاپرواہی کے باعث ضلع راولپنڈی میں حساس قردار دینے جانے والوں علاقوںمیں ڈینگی سپرے فوگنگ کاعمل نہ ہونے کے باعث رہائشی علاقوں میں ڈینگی مچھرکی یلغارکے باعث بچوںاور خواتین پرڈیبگی حملے کی شرح میں اضافہ ہونے لگا حساس مقامات پر سپرے نہ ہونے کے باعث ضلع راولپنڈی میں ڈینگی کی وباتیزی سے پھیلنا شروع ہو گئی اور یومیہ درجنوں مریضوں ڈینگی کے شبہ میںراولپنڈی کے سرکاری ہسپتالوں کا رخ کرنے لگے جبکہ جن علاقوں کو محکمہ صحت کی جانب سے حساس قرار دیا کر سپرے فوگنگ ٹیموں کو ہائی الرٹ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے وہ صرف کاغذوں کی حدتک محدود ہو کر رہ جانے کے باعث انہی علاقوں سے بڑی تعداد میں مریضوں کو راولپنڈی کے سرکاری ہسپتالوں میں لایاجارہا ہے جبکہ ہسپتالوں میں ہائی الرٹ ہونے کے باعث علاج کی غرض سے آنے والے تمام ڈینگی کے مریضوں کو بہترین سہولیات اور ادویات میسر کی جارہی ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ و محکمہ صحت ڈینگی سپرے کرانے میں بری طرح ناکام ہو گئیں جس کے باعث راولپنڈی میں ڈینگی وباء پھوٹ پڑی جس سے گزشتہ روزراولپنڈی میںمزید ڈینگی کی14 افراد میںڈینگی کی تشخیص کے بعد12گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 174ہو گئی محکمہ صحت راولپنڈی فوکل پرسن ڈاکٹرسجاد کے مطابق14نئے مریضوں کا تعلق کینٹ کے ایریا سے بتا یاگیا ہے محکمہ صحت کی مجرمانہ غفلت کے باعث ڈینگی سپرے کاروائیوں میں غفلت برتنے کے باعث ڈینگی مچھر سکولوں ،کالجوں سمیت عمارتوں اور گھروں میں داخل ہونے سے راولپنڈی کے شہریوں نے ڈینگی کے خوف سے بچوں کو سکول جانے سے روک دیا جس کے باعث بچوں کے سال ضائع ہونے کا بھی خدشتہ ظاہر کیا گیا روزنامہ جناح کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی الائیڈ ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے جسم میں سے خون کی کمی اور آنکھوں اور جسم میںدرد جبکہ جسم پر نشان پرھنے اور منہ ناک سمیت کانوں میں سے خون آنے پر مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں کا خدشتہ بڑھا گیا جبکہ راولپنڈی کے الائیڈ ہسپتالوں میںڈینگی کے مریضوں محمد شہزاد ، صدیقہ شکیلہ ، عمران ،ویگر نے ’’روزنامہ جناح‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقوں میں کبھی بھی سپرے نہیں ہوئی اور نہ ہی کبھی ہم نے کوئی سپرے ہوتے ہوئے دیکھا ترنول ، ڈھوک حسو، ڈھوک گجراں ، اور ٹیکسلا کے مریضوں نے بتایا کہ محکمہ صحت کی جانب سے ڈینگی مچھر کو مارنے کے لیے کوئی اقدامات نے کئے گئے جس کی وجہ سے ڈینگی مچھر آپے سے باہر ہو کر بچوں اور خواتین پر حملہ کرنے لگا اس ضمن میں چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر خالد نے کہا کہ چکلا لہ کنٹو نمنٹ بورڈ، راولپنڈی کنٹو نمنٹ بورڈ، پو ٹھو ہار ٹا ئون(اربن) اور راول ٹا ئون میں ٹیمیں متحرک ہیں اور لاروا برآمد ہونے کی صورت میں تلف کردیاجاتا ہے اس حوالے سے محکمہ صحت شعبہ ڈینگی کے انچار ج ڈاکٹر سجاد نے’’ روزنامہ جناح‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ڈینگی کے سدباب کے لیے راولپنڈی میںٹیمیں متحرک کر دی ہیں ڈینگی ہاٹ سپاٹ پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے تاکہ لاروا کے خاتمے کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور آئوٹ ڈور ویکٹر سرولینس میں ڈینگی لارو ا برآمدہونے پر ہیلتھ اتھارٹی نے مثاثرہ علاقوں میں ہیلتھ ٹیموں کے ذریعے ڈینگی لاروا تلف کرنے کے ساتھ ٹیموں کو فوگنگ کررکھا ہے اور تمام تر اقدامات بروقت کئے جارہے ہیں اس حوالے سے بے نظیر بھٹو جنرل ہسپتال کے شعبہ ڈینگی کے ڈی ایم ایس ڈاکٹر عنایت سے رابطہ کرنے پر ’’روزنامہ جناح ‘‘کوبتایا کہ باہر کا موسم ٹھنڈا ہونے اور اندر گرم ہونے کے باعث ڈینگی گھروں میں داخل ہونے لگا ہے اس کے لیے شہریوں کو احتیاط سے اپنے آپکو بچانا چائیے انہوں نے کہا کہ اس موسم میں گھروں میں بچوں سمیت بڑوں کو مکمل کپڑے پہنے کے ساتھ گھروں میں مچھر مار سپرے کریں شام ہوتے ہی گھروں میں مچھربتیاں کا استعمال کیا جائے بچوں کو مچھروں سے بچائو کے لیے مچھرلوشن کا استعمال کر کے ڈینگی مچھر سے بچایا جائے انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو ہسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے تمام سہولیات میسر ہیں اور وافر مقدار میں ادویات بھی موجود ہیں ۔