کاشتکاروں نے تمباکو کمیٹی کی ناانصافیوں کے خلاف احتجاجی کنونشن میں 16 نکاتی مطالبات پیش کر دیئے

پیر 15 اکتوبر 2018 17:18

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) کاشتکاروں نے تمباکو کمیٹی کی جانب سے مسلسل ناانصافیوں کے خلاف احتجاجی کنونشن میں 16 نکاتی مطالبات پیش کر دیئے۔ تمباکو کمپنی کو مطالبات کی منظوری کیلئے 10 دن کی ڈیڈ لائن دیدی گئی، بصورت دیگر 2019ء کیلئے 1500 سے زائد کاشتکاروں نے تمباکو بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ کاشتکاروں نے قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں سبسڈی، مفت کھاد اور ادویات کی فراہمی سمیت تمباکو کے نرخوں میں اضافہ سمیت کئی مطالبات پیش کر دیئے۔

اس سلسلہ میں بفہ دوراہا میں تمباکو کاشتکاروں کا احتجاجی کنونشن منعقد ہوا جس میں گاندھیاں، ڈھوڈیال، بفہ میرا، ترنین، نوکوٹ، بھیرکنڈ، ملک پور، ترنگڑی صابر شاہ، ہاتھی میرا سمیت اپر و لوئر پکھل کے سینکڑوں کاشتکاروں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

احتجاجی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں قیصر خان، میاں انوارالحق، محمد رفیق، عبدالحمید کونسلر، دلدار احمد، ملک ایاز، حاجی امیر خان، حاجی ولی شہریار، جاوید نغمان، محمد طارق، محمد یوسف اور دیگر نے کہا کہ گذشتہ کئی سال سے تمباکو کاشتکار معاشی بحران کا شکار ہیں جس کی ذمہ دار تمباکو کمپنیاں ہے، تمباکو کمپنیوں نے کاشتکاروں کے بعد ٹائوٹوں کے ساتھ ملکر علاقہ کے کاشتکاروں کو دیوالیہ کر دیا ہے، آج ہر ایک کاشتکار مختلف مالیاتی اداروں سمیت ڈیلروں کے ہاتھوں لاکھوں روپے کا مقروض ہو چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :