پاکستان فرنیچرکونسل کا اعلیٰ سطحی وفد سوڈان میں ہونے والے خرطوم عالمی تجارتی میلے میں شرکت کرے گا، میاں کاشف اشفاق

جمعرات 18 اکتوبر 2018 16:15

پاکستان فرنیچرکونسل کا اعلیٰ سطحی وفد سوڈان میں ہونے والے خرطوم عالمی ..
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2018ء) پاکستان فرنیچرکونسل(پی ایف سی) کا اعلیٰ سطحی وفد سوڈان میں ہونے والے خرطوم انٹرنیشنل فیئرمیں شرکت کرے گا جوکہ 21جنوری سے شروع ہوکر28 جنوری تک جاری رہے گا جس کے دوران پاکستان میں بننے والے عالمی معیارکے روایتی فرنیچر کی نمائش بھی کی جائے گی تاکہ غیرملکی خریداروں اور سرمایہ کاروں کو پاکستانی فرنیچر کی طرف راغب کیا جاسکے۔

یہ بات پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے بورڈ آف ڈائریکٹرزکے اجلاس میں بتائی جو کہ جمعرات کو یہاں منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے میاں کاشف اشفاق نے اس تجارتی میلے میں پاکستان کی شرکت کی اہمیت پر زوردیا جو کہ پاکستان اور سوڈان کے درمیان اور بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اس شرکت کا پاکستانی مصنوعات کی مارکیٹنگ پر خاطرخواہ اثر پڑے گا جس سے پاکستان کے نجی شعبہ کی ترقی میں مدد ملے گی اور اس سے قومی معیشت کوبھی سہارا ملے گا۔

انہوں نے اجلاس کے دوران پاکستانی فرنیچر کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوڈانی مارکیٹ پرتوجہ دیں۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ دونوں اطراف کے سرمایہ کارووں کیلئے ہم’’سرمایہ کاری فورم‘‘ منعقد کرنا چاہتے ہیںجس کا مقصد تجارتی تبادلہ جات اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے اور اس طرح دونوں ممالک میں تجارتی تعلقات بڑھانا اور ان میں تیزی لانا ہے۔

پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا کہ سوڈان کے دورہ میں وفد نئی مارکیٹیں تلاش کرے گا اور فرنیچر کی صنعت کے ہم منصبوں اور ماہرین سے جدید ترین ڈیزائن اور ٹیکنالوجیز بارے تبادلہ خیال کرے گا اور اس ضمن میں وفد مطالعاتی جائزہ کے موقع سے بھی فائدہ اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی کمپنیوں نے پاکستانی مارکیٹ میں دلچسپی کا اظہارکیا ہے۔

انہوں نے پاکستانی کاروباری افراد پر زور دیا کہ وہ غیرملکی ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ کاروباری منصوبے شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی میلوں میں سے اپناحصہ حاصل کرنے کی استعداد اور صلاحیت پائی جاتی ہے تاہم حکومت کوفرنیچر کی صنعت سے تعاون کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگر انفرادی کوششوں سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہونگے۔

متعلقہ عنوان :