امریکہ کی نئی پابندیاں سنگین اور عالمی نظام کی توہین ہیں‘ ایران

تہران پر عائد کردہ نئی پابندیاں اندھے دشمن کی انتقامی کارروائی، سنگین اور ظالمانہ ہیں

جمعرات 18 اکتوبر 2018 19:42

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) ایران نے امریکا کی طرف سے تہران پرعاید کردہ تازہ پابندیوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سنگین اور عالمی نظام کی توہین کے مترادف قرار دیا۔ ایران کا کہنا ہے کہ تہران پر عائد کردہ نئی پابندیاں اندھے دشمن کی انتقامی کارروائی، سنگین اور ظالمانہ ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق منگل کو امریکا نے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب سے وابستہ کمپنیوں پر نئی اقتصادی پابندیاں عاید کی تھیں۔

ان میں بنک، صنعتی اور تجارتی فرمیں بھی شامل ہیں۔ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی کا ایک بیان شائع کیا جس میں انہوں نیامریکا کی طرف سے عاید کردہ نئی اقتصادی پابندیوں پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے امریکا کی نئی پابندیوں کو سنگین، ظالمانہ اور دشمن کی انتقامی کارروائی قرار دیا۔

واضح رہے کہ امریکا کی موجودہ حکومت نے ایران کے ساتھ سنہ 2015ء میں طے پائے سمجھوتے کو ختم کرتے ہوئے تہران کے حوالے سے مزید سخت پالیسی اختیار کی ہے۔ اس پالیسی کے تحت امریکا ایران پر دبائو ڈالنیکے لیے اقتصادی پابندیوں میں ایک بار پھر اضافہ کررہا ہے۔آئندہ ماہ امریکا نے ایرانی تیل اور گیس کی صنعت پرنئی اقتصادی پابندیاں عاید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عالمی اور امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران اس وقت بدترین معاشی بحران سے گذر رہا ہے۔ گذشتہ کئی ماہ سے ایرانی عوام بدترین معاشی حالات سے تنگ آکر سڑکوں پر حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔بدھ کو ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بیان میں الزام عاید کیا کہ امریکا نے ان بنکوں پر پابندیاں عاید کی ہیں جو ادویہ اور خوراک کی فراہمی میں مدد کر رہے ہیں۔