آئرش خاتون اینا برنس دنیا کے سب سے بڑے انگریزی ادبی ایوارڈ ’مین بٴْکر پرائز‘ برائے افسانہ نگاری جیتنے میں کامیاب

لندن کے گلڈ ہال میں منعقد ہونے والی تقریب میں مصنفہ کو ان کا ایوارڈ کورن وال کی شہزادی کمیلا نے دیا ،ْ50ہزار پائونڈ بھی ملے

جمعرات 18 اکتوبر 2018 20:57

ڈبلن/لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) آئرش خاتون اینا برنس دنیا کے سب سے بڑے انگریزی ادبی ایوارڈ ’مین بٴْکر پرائز‘ برائے افسانہ نگاری جیتنے میں کامیاب ہوگئیں۔امریکی میڈیا کے مطابق اینا برنس کو یہ ایوارڈ ان کے ناول ’ملک مین‘ پر دیا گیا ہے جس کے ساتھ ہی وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی شمالی آئرلینڈ کی پہلی خاتون بن گئیں۔

لندن کے گلڈ ہال میں منعقد ہونے والی تقریب میں مصنفہ کو ان کا ایوارڈ کورن وال کی شہزادی کمیلا نے دیا جبکہ انہیں 50 ہزار پاؤنڈ تقریباً 87 لاکھ 26 ہزار پاکستانی روپے سے زائد کی انعامی رقم بھی دی گئی۔بیلفاسٹ سے تعلق رکھنے والی 56 سالہ مصنفہ کا کہنا تھا کہ وہ یہ ایوارڈ حاصل کرکے انتہائی مسرت محسوس کر رہی ہیں۔اینا برنس کا کہنا تھا کہ ان کی یہ کتاب مکمل ہونے میں بہت وقت لگا ہے جبکہ انہیں اپنے پہلے ناول ’نو بونز‘ کی 2001 میں اشاعت کے بعد سے اب تک بہت زیادہ مالی مسائل کا سامنا رہا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی انعامی رقم سے اپنے تمام قرض اتار دیں گی اور اس کے بعد اپنی معمول کے مطابق زندگی بسر کرنا شروع کر دیں گی۔اپنے ناول کے بارے میں مصنفہ نے بتایا کہ ملک مین کا خیال انہیں ایوان ہو ناول پڑھتے ہوئے ایک کم عمر لڑکی کے تقسیم شدہ شہر کے درمیان چہل قدمی کے خیال سے آیا۔اینا برنس کے مطابق میرا خیال ہے کہ یہ ناول لوگوں کو می ٹو کے بارے میں سوچنے میں مدد دے گا ،ْمیں بھی ایسے ناول پسند کرتی ہوں جو لوگوں کو موجودہ حالات اور چیلنجز کے بارے میں سوچنے پر مجبور کریں۔

متعلقہ عنوان :