نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کی60رکنی آفیسرز وفد کا پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ

چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان اورچیف ایڈمن آفیسر محمد کامران خان نے زیر تربیت افسران کوبریفنگ دی وفد کو سیف سٹیز اتھارٹی کے وفد کوایڈوانس ٹریفک مینجمنٹ سسٹم اورالیکٹرانک چلاننگ کے نظام بارے بتایا گیا ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر کرنے اور قانون پر عملدرآمد کیلئے سیف سٹی پراجیکٹ کاکلیدی کردار ہی: چیف پٹرول آفیسرز سیف سٹیز اتھارٹی کا جدید انفراسٹرکچر اور نوجوان عملے کی پیشہ ورانہ صلاحیت قابل تعریف ہی: موٹروے پولیس افسران

منگل 13 نومبر 2018 21:39

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2018ء) نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کی60رکنی زیر تربیت افسران کے وفدنے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ کیا۔ وفد میںشیخوپورہ ٹریننگ کالج کے چیف پٹرول آفیسرز انڈرٹریننگ ڈی ایس پیز شامل تھے۔ چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان اورچیف ایڈمنسٹریشن آفیسر محمد کامران خان نے زیر تربیت افسران کوادارے کی ورکنگ بارے بریفنگ دی ۔

زیر تربیت افسران کے وفد کو پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے آپریشنز اینڈ مانیٹرنگ سینٹر، ایمرجنسی کال سینٹر،ڈسپیچ کنٹرول سنٹرکا دورہ کروایا گیا۔ ڈی ایس پیز کے وفد کوایڈوانس ٹریفک مینجمنٹ سسٹم اورالیکٹرانک چلاننگ کے نظام بارے بتایا گیا۔ چیف آپریٹنگ آفیسر نے بتایا کہ منصوبے کی افادیت کے پیش نظر سیف سٹیز پراجیکٹ کی ورکنگ کو سمجھنا سکیورٹی اداروں کے تربیتی کورسز کا لازمی جزو بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وفد کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر کرنے اور قانون پر عملدرآمد کیلئے سیف سٹی پراجیکٹ کاکلیدی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رہنمائی کیلئے منصوبہ نہایت اہم ہے۔ موٹروے پولیس افسران کا کہنا تھا کہ سیف سٹیز اتھارٹی کا جدید انفراسٹرکچر اور نوجوان عملے کی پیشہ ورانہ صلاحیت قابل تعریف ہے۔ یہاں آکر حادثات کی روک تھام اور ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری بارے مفید معلومات میسر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ سیف سٹی کے ڈیٹا کی مدد سے حادثات کے روک تھام کیلئے جومع پالیسی بھی مرتب کی جاسکتی ہے۔