ایس ای سی پی کی یو ایس ایڈکے تعاون سے اینٹی منی لانڈرنگ ورکشاپوں کا انعقاد

جمعہ 16 نومبر 2018 17:49

ایس ای سی پی کی یو ایس ایڈکے تعاون سے اینٹی منی لانڈرنگ ورکشاپوں کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے اپنے زیر انضباط مالیاتی اداروں اور سرمایہ کاروں میں اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین بارے آگہی پیدا کرنے کے لئے کراچی، لاہور اور اسلام آباد امریکی ادارے یو ایس ایڈ کے تعاون سے ورکشاپیں منعقد کیں۔ پاکستان میں کپیٹل مارکیٹ کو فروغ دینے کے یو ایس ایڈ کے منصوبے کے تحت منعقد کی گئی بیس ورکشاپوں میں مختلف مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے پانچ سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔

ان ورکشاپوں کا مقصد مالیاتی شعبے کے افراد کو بین الاقوامی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات اور ان پر عمل درآمدکے حوالے سے پاکستان میں رائج کئے گئے اینٹی منی لانڈرنگ کے انضباطی فریم ورک کے بارے میں آگہی فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ایس ای سی پی کے اینٹی منی لانڈرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے شرکاء کو اینٹی منی لانڈرنگ اور اس کی روک تھام کے نظام کے بارے بریفنگ دی۔

ایس ای سی پی کے جون 2018میں انسدادِمنی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے تدارک کے لئے جاری کئے گئے ضوابط اور بعد ازاں اس ضمن میں جاری کی گئی معاون گائیڈ لائنز کی مدد سے مالیاتی ادارے اپنے ایسے صارفین کی جانب اپنے وسائل کو استعمال کرسکیں گے جو اس ضمن میں سب سے زیادہ خطرے کی زد میں ہیں۔ منعقدہ سیشنز میں ریگولیٹڈ سیکٹر کی صلاحیت میں اضافے پر خصوصی توجہ مرکوز رکھتے ہوئے اے ایم ایل / سی ایف ٹی کی بابت صارفین، ممالک، مصنوعات، خدمات اورڈلیوری چینلز کے حوالے سے پائے جانے والے رسک کی مثالوں اور جدولوں کی مدد سے وضاحت کی گئی۔

اس ورکشاپ کامقصدانسدادِمنی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے تدارک کا جائزہ لینے کے لئے ایک مؤثر فریم ورک قائم کرنا ہیتا کہ منی لانڈرنگ کا ذریعہ بننے والی مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی اور اور ان کی رپورٹنگ کا متحرک نظام قائم کیا جائے۔ایس ای سی پی کی انسدادِمنی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے تدارک کے ضمن میں جاری کردہ گائیڈ لائنز میں عملدرآمد کا جائزہ لینا،مسلسل نگرانی،صارفین کی مؤثر جانچ کے اقدامات اور خطروں کی نشاندہی اسی اے ایم ایل /سی ایف ٹی پروگرام کا حصہ ہے۔