آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے نے کروڑوں عاشقان رسول ﷺ کے جذبات کو بھڑکا دئیے، مفتی شہاب الدین پولزئی و دیگر

حکومت آسیہ مسیح کے کیس کو دوبارہ کھول دے اور اس کو سزا موت دے ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی دوسری سالانہ کانفرنس سے خطاب

اتوار 18 نومبر 2018 19:20

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2018ء) گستاخ رسول ﷺآسیہ مسیح کو رہا کر نے کے فیصلے نے کروڑوں عاشقان رسول ﷺ کے جذبات کو بھڑکا دئیے، وفاقی حکومت آسیہ مسیح کے کیس کو دوبارہ کھول دے اور اس کو سزا موت دے ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے صوبائی آمیر مفتی شہاب الدین پولزئی و دیگر کا دیر میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی دوسری سالانہ کانفرنس سے خطاب۔

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت دیر بالا کے زیر اہتمام دیر اسٹیڈیم میں دوسری سالانہ کانفرنس منعقد کیا گیا۔ کانفرنس میں تنظیم کے صوبائی آمیر مفتی شہاب الدین پولزئی مہمان خصوصی تھے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت مردان کے آمیراکرام الحق، مولانا راشد مدنی، مولانا سجاد الحجابی ، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت دیر بالا کے آمیر مولانا ذکی اللہ و جنرل سیکریٹری مولانا عدنان الدین، سابقہ ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ، ضلع ناظم دیر بالا صاحبزادہ فصیح اللہ، تحصیل ناظم دیر میر مخزن الدین سمیت کثیر تعداد میں علماء کرام اور لوگوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتی شہاب الدین، اکرام الحق، سجاد الحجابی، راشد مدنی و دیگر نے کہا کہ آسیہ مسیح نے خود تین چار جگہوں پر خود کہا ہے کہ ان سے گستاخی ہوئی ہے اور ہائیکورٹ نے بھی ان کو سزائے موت دی تھی تاہم اب حکمرانوں نے اپنے عالمی آقاوں کے اشاروں پر گستاخ رسول کو بری کرکے کروڑں مسلمانوں کی دل آزاری کی اور ان کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قانون بھی عجیب قانون ہے ایک طرف ممتازقادری کو ایک سال کے اندر اندر پھانسی دی جاتی ہے جبکہ دوسری طرف گستاخ رسول آسیہ کو سزائے موت کا حکم سنانے کے باوجود نو سال تک جیل میں رکھا جاتا ہے اور بعد میں رہا کردیا جاتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے خلاف ہونے والے کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آسیہ مسیح کے کیس کو دوبارہ کھول کر ان کو سزا ئے موت دی جائی۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں تاہم مسلمان حکمرانوں میں کوئی بھی ان مظالم کے خلاف عالمی فورم پر آواز اُٹھانے کی جرا،ْت نہیں کر سکتا۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ اس کانفرنس کے وساطت سے وفاقی حکومت سے پُر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آسیہ مسیح کیس پر نظر ثانی کر کے کیس کو ری اوپن کرکے ٓاسیہ مسیح کو سزائے موت دیں دے۔ورنہ اس کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔