حکومت زراعت کے شعبے کی ترقی اور اس سے وابستہ افراد کی فلاح و بہبود کیلئے روایات سے ہٹ کر عملی طور پر اقداما ت کررہے ہیں،محب اللہ

منگل 20 نومبر 2018 20:37

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے زراعت ، لائیو سٹاک و فشریز محب اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت زراعت کے شعبے کی ترقی اور اس سے وابستہ افراد کی فلاح و بہبود کیلئے روایات سے ہٹ کر عملی طور پر اقداما ت کر رہی ہے ۔ انہوں نے محکمہ زراعت کے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں زراعت کے شعبے کے فروغ کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت قابل عمل منصوبہ بندی کو حتمی شکل دیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز 100روزہ پلان کے تحت محکمہ زراعت اور اس کے ذیلی شعبوں کی آئندہ 5سالوں کی منصوبہ بندی کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت و لائیوسٹاک محمد اسرار خان، ایڈیشنل سیکرٹری شوکت یوسفزئی، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک و فوکل پرسن 100روزہ پلان ڈاکٹر شیر محمد ، ڈی جی لائیو سٹاک ریسرچ ڈاکٹر مرزا علی خان، ڈی جی ماہی پروری ڈاکٹر خسرو کلیم، ڈی جی زراعت توسیع نسیم اللہ، ڈی جی زراعت ریسرچ نوید خان، ڈی جی واٹر منیجمنٹ خورشید خان، ڈی جی زراعت انجینئرنگ محمود جان بابر اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 100روزہ پلان کے تحت زراعت کے متعلقہ شعبوں کی آئندہ پانچ سالہ منصوبہ بندی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے مویشی پال لوگوں کی فلاح و بہبود ، زرعی پیداوار میں اضافے اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شعبہ زراعت کو فروغ دینے ، کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی اور ان کے مسائل کے حل پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیالات کرتے ہوئے قابل عمل تجاویز بھی پیش کیں۔ صوبائی وزیر محب اللہ نے متعلقہ حکام کی جانب سے 100روزہ پلان کے تحت آئندہ 5سالوں کے لئے حوصلہ افزا منصوبہ بندی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں اقدامات کو حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی تا کہ شعبہ زراعت کے فروغ کے لئے کوششوں کو عملی جامہ پہنایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :