سپریم کورٹ نے ریلوے کی زمینوں پرہائوسنگ سوسائٹیاں بنانے اور تجارتی سرگرمیوں کے معاملے پر وفاقی وزیر شیخ رشید کو وضاحت کیلئے طلب کر لیا

جمعہ 7 دسمبر 2018 23:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے ریلوے کی زمینوں پرہائوسنگ سوسائٹیاں بنانے اور مختلف تجارتی اداروں کی جانب سے کاروبار کرنے کے معاملے پر وفاقی وزیر شیخ رشید کو آئندہ سماعت پر وضاحت کیلئے طلب کر لیا ہے جمعہ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نیریلوے کی اراضی پر نجی ہاوسنگ سوسائیٹیوں قائم کرنے کے خلاف شہریوں کی جانب سے دائر درخواست پرلئے گئے ازخود نوٹس کی سماعت ،اس موقع پر درخواست گزار وں کے وکیل ایڈووکیٹ افشاں غضنفر نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ بھون سے مندرہ تک ریلوے ٹریک کو اکھاڑ دیا گیا ہے، 1886ء میں بچھائے گئے 75 کلومیٹر ٹریک کو 1994ء میں ختم کر دیا گیا تھا اس کے ساتھ 45 کلومیٹر ٹریک بیچ دیا گیا ہے، ایک مقام پر ریلوے کی زمین پر ہائوسنگ سوسائٹی بنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ یہ ریاست کی زمین ہے، جو صرف ریلوے کے مقاصد کیلئے استعمال ہو سکتی ہے، اس پر ہائوسنگ سوسائٹی نہیں بن سکتی ، ریلوے کی ساری زمین وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ہے، جو ریلوے کے استعمال کیلئے ہے بیچنے کیلئے نہیں۔ عدالت کے استفسارپر جب ریلوے کے قانونی مشیر کوئی جواب نہ دے سکے تو چیف جسٹس نے کہا کہ ریلوے عدالت کومطمئن نہیں کر سکی، جب آپ بھی ہمیںکچھ نہیںبتارہے ہیںکوئی اور بھی بتانے والا نہیں تو پھر براہ راست شیخ رشید سے ہی پوچھ لیتے ہیں۔

کیونکہ شیخ رشید صاحب توکہا کرتے تھے کہ انہوں نے اصلاح کرنی ہے، کیا یہی بہتری لائی گئی ہے بعدازاں عدالت نے قراردیا کہ چاروں صوبوں کی جانب سے یہ اعتراض اٹھایا گیا کہ ریلوے اراضی کو دیگر مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کے مطابق کچھ جگہوں پر تو نجی ہائوسنگ سوسائٹیاں بھی قائم ہیں۔ اس لئے تما م صوبے 3 روز میں ریلوے اراضی کے غلط استعمال سے متعلق تفصیلات عدالت کو فراہم کریں۔ جبکہ وفاقی وزیر شیخ رشید ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر ریلوے اراضی کے غلط استعمال کے بارے میں وضاحت پیش کریں۔ مزید سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔