احتساب عدالت نے این آئی سی ایل اسکینڈل میں سابق چیئرمین ایاز خان نیازی سمیت 6ملزمان کو 7، 7سال قید کی سزا سنا دی

ملزمان10سال کیلئے کسی بھی عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار،فیصلے کے بعد کورٹ پولیس نے ایاز خان نیازی سمیت دیگر ملزمان کو تحویل میں لے لیا

ہفتہ 8 دسمبر 2018 15:01

احتساب عدالت نے این آئی سی ایل اسکینڈل میں سابق چیئرمین ایاز خان نیازی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2018ء) احتساب عدالت نے نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ(این آئی سی ایل)اسکینڈل میں سابق چیئرمین ایاز خان نیازی سمیت 6 ملزمان کو 7، 7سال قید کی سزا سنا دی ہے۔احتساب عدالت نے ہفتہ کو این آئی سی ایل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق چیئرمین سمیت6ملزمان کو سزا اور 10 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد کورٹ پولیس نے این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی سمیت دیگر ملزمان کو تحویل میں لے لیا ہے۔ہفتہ کو مقامی احتساب عدالت میں این آئی سی ایل اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ سزا پانے والے دیگر ملزمان میں امین قاسم دادا، حر رہائی گردیزی، عامر حسین، زاہد حسین اور محمد ظہور شامل ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے تمام ملزمان کو10 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا ہے جب کہ ریفرنس میں دیگر دو ملزمان پلی بارگین کر چکے ہیں۔

قومی احتساب بیورو(نیب)کے مطابق ملزمان پر کورنگی میں مہنگے داموں زمین خریدنے کا الزام تھا اور ملزمان نے قومی خزانے کو 490ملین روپے کا نقصان پہنچایا تھا۔مئی 2010 میں ٹرانس پیرنسی انٹرنیشنل نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر نیشنل انشورنس کمپنی میں میگا اسکینڈل کا بھانڈہ پھوڑا تھا۔ جس پر عدالت نے ازخود نوٹس لیا تو بڑے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئے تھے۔

این آئی سی ایل نے ستمبر 2009سے فروری 2010کے درمیان کراچی اور لاہور میں پانچ ارب روپے مالیت کے زمینوں کے پانچ سودے کیے تھے۔وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے مطابق کراچی میں صرف ایک زمین کا سودا 90کروڑ روپے میں کیا گیا جب کہ ادا کی گئی رقم زمین کی اصل مالیت سے تقریبا 49کروڑ روپے سے زائد تھی جس میں سے 30کروڑ روپے کک بکس کے طور پر واپس کردیئے گئے تھے جو 19 اکائونٹس میں منتقل ہوئے تھے۔