دلیپ کمار کے گھر کو اے این پی دور میں قومی ورثہ قرار دیا گیا تھا، میاں افتخار حسین

حکومت منفی پراپیگنڈا کر کے کریڈٹ لینے کی ناکام کوشش کر رہی ہے ،دلیپ کمار کی اہلیہ تاریخی قومی ورثہ کے حوالے سے اے این پی سے اظہار تشکر کر چکی ہیں،مرکزی جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی

بدھ 12 دسمبر 2018 19:22

دلیپ کمار کے گھر کو اے این پی دور میں قومی ورثہ قرار دیا گیا تھا، میاں ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے بھارتی اداکار لیجنڈری اور ٹریجڈی خان محمد یوسف خان عرف دلیپ کمار کو ان کی96ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کی ہے اور ان کی درازی عمر کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دلیپ کمار ہماری ثقافتی تاریخ کا حقیقی ورثہ ہیں اور ان کی پہچان ملک کیلئے سرمایہ افتخار ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت دلیپ کمار کے تاریخی گھر کو قومی ورثہ قرار دینے کے حوالے سے جو دعوی کر رہی ہے در حقیقت اس میں لغو سے کام لیا جا رہا ہے یہ اعزاز اے این پی کو اپنے گزشتہ دور حکومت میں حاصل ہوا جس میں دلیپ کمار کے ذاتی اور تاریخی مکان کو قومی ورثہ قرار دیا گیا تھا اور اس حوالے سے ان کی اہلیہ سائرہ بانو نے اپنے پیغام میں اے این پی حکومت سے تشکر کا اظہار بھی کیا تھا جو دلیپ کمار کے سوشل رابطے کی ویب سائٹ پر ویڈیو اور پیغام کی صورت میں موجود ہیں، میاں افتخار حسین نے کہا کہ موجودہ حکومت اے این پی کی کاوشوں کا کریڈٹ لینے کی بجائے مثبت انداز میں قوم کو حقائق سے آگاہ کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا قومی ورثہ تاریخ کا حصہ ہے جو بدقسمتی سے بکھرا ہو اہے، انہوں نے کہا کہ حکومت دلیپ کمار کے ذاتی گھر کے حوالے سے منفی پراپیگنڈے سے گریز کرے ۔

متعلقہ عنوان :